Maktaba Wahhabi

544 - 625
پڑھنے والے صحابی کا بیان ہے کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!میں آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کر چکے تھے،میں نے ابھی سنتیں نہیں پڑھی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز پڑھانے کے دوران میں جماعت کے پاس کھڑے ہو کر سنتیں پڑھنا میں نے مکروہ و ناپسندیدہ سمجھا۔لہٰذا جب جماعت ختم ہوئی تو میں نے دو سنتیں ادا کیں،یہ سن کر نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے۔ ﴿فَلَم یَأْمُرْہُ وَلَمْ یَنْھَہٗ[1] ’’پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ کوئی حکم فرمایا اور نہ منع ہی فرمایا۔‘‘ حدیثِ چہارم: محلی ابن حزم میں امام عطا رحمہ اللہ ایک انصاری صحابی سے بیان کرتے میں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی فرض نماز کے بعد کسی کو نماز پڑھتے دیکھا،پوچھنے پر اس نے بتایا کہ میں نے سنتیں نہیں پڑھیں تھیں اور اب ادا کی ہیں۔ ﴿فَلَمْ یَقُلْ لَّہٗ شَیْئًا[2] تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کچھ نہیں فرمایا۔ اسی طرح ’’مجمع الزوائد‘‘ میں علامہ ہیثمی ’’طبراني کبیر‘‘ کے حوالے سے ایک متکلم فیہ سند والی روایت لائے ہیں،جسے علامہ شمس الحق عظیم آبادی شارح ابو داود اپنی کتا ب ’’إعلام أہل العصر بأحکام رکعتي الفجر‘‘ میں لائے ہیں اور اس کی تصحیح کی ہے۔اس میں حضرت ثابت بن قیس بن شماس اپنے باپ کے حوالے سے بیان کر تے ہیں: ﴿اَتَیتُ الْمَسْجِدَ،وَالنَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِي الصَّلَاۃِ فَلَمَّا سَلَّمَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِلْتَفَتَ إِلَيَّ وَأَنَا أُصَلِّيْ فَلَمَّا فَرَغْتُ قَالَ: أَلَمْ تُصَلِّيْ؟ قُلْتُ: نَعَمْ ’’میں مسجد میں آیا،جب کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی حالت میں تھے،جب نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو میری طرف متوجہ ہوئے،جب کہ میں نماز پڑھ رہا تھا،جب میں نماز سے فارغ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے ہمارے ساتھ نماز نہیں پڑھی تھی؟ میں نے عرض کیا: ہاں۔‘‘ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter