Maktaba Wahhabi

636 - 625
وَھُوَ أَعْلَمُ بِہِمْ: کَیْفَ تَرَکْتُمْ عِبَادِيْ؟ ’’(تمھارا نامہ اعمال لکھنے والے) فرشتے دن اور رات کو بدلتے رہتے ہیں،جبکہ نمازِ فجر اور عصر کے وقت دن اور رات والے فرشتے سب ہی اکٹھے ہو جاتے ہیں۔پھر جن فرشتوں نے تمھارے مابین رات گزاری ہوتی ہے،وہ آسمان کی طرف چڑھ جاتے ہیں۔انھیں اللہ تعالیٰ پوچھتاہے،حالانکہ وہ خود زیادہ جاننے والاہے: تم نے میر ے بندوں کو کس حال میں چھوڑ اہے؟‘‘ توفرشتے کہتے ہیں : ﴿تَرَکْنَا ھُمْ وَھُمْ یُصَلُّوْنَ وَأَتَیْنَاہُمْ وَہُمْ یُصَلُّوْنَ[1] ’’ہم نے انھیں اس حال میں چھوڑ اہے کہ وہ نماز پڑ ھ رہے تھے اور جب ہم ان لوگوں کے پاس گئے تھے توبھی وہ نماز ہی پڑ ھ رہے تھے۔‘‘ سبحان اللہ!فجر و عصر کی پابندی پر مومن کے لیے فرشتوں کی یہ گواہی کیا شان لیے ہوئے ہے۔اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنَا مِمَّنْ یُحَافِظُوْنَ عَلَیْہَا وَ عَلَـٰـی الْأُخْرَیٰ۔آمِیْنَ۔ محافظتِ فجر و عشا: بعض احادیث ایسی بھی ہیں،جن میں صرف فجر اور بعض میں فجر کے ساتھ ہی عشا کا ذکر آیا ہے،جیسا کہ صحیح بخاری شریف اور سنن نسائی میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ﴿تَفْضُلُ صَلَاۃُ الْجَمْعِ صَلَاۃَ أَحَدِکُم وَحْدَہٗ بِخَمْسٍ وَّعِشْرِیْنَ جُزْئً ا وَتَجْتَمِع مَلَآئِکَۃُ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ فِیْ صَلَاۃِ الْفَجْرِ ’’تم میں سے کسی اکیلے کے نماز پڑھنے سے نمازِ باجماعت کا ثواب پچیس(25) حصے زیادہ ہے اور نمازِ فجر میں رات اور دن کے(نامہ اعمال لکھنے والے) فرشتے جمع ہوتے ہیں۔‘‘ پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ چاہو تو سورۃ الاسراء(بنی اسرائیل) کی آیت(78)
Flag Counter