Maktaba Wahhabi

422 - 699
کفار کی عبادت گاہوں میں نماز اور تصویر کی قباحت وشناعت گذشتہ اوراق میں ہم بیان کر آئے ہیں کہ کن کن اشیا اور مقامات پر نماز ادا کرنا جائز ہے۔اسی سلسلہ کلام کو جاری رکھتے ہوئے ہم یہ بتا نا چاہتے ہیں کہ نماز کا وقت ہو جائے تو کفار کی عبادت گاہوں میں،چاہے کسی بھی غیر مسلم قوم کا معبد کیوں نہ ہو،نماز پڑھنا جائز ہے،بشرطیکہ اس میں تصویریں یا مجسمے نہ ہوں،خواہ وہ ہندؤوں کا مندر ہے یا سکھوں کاگردوارہ اور مشرکوں کا صنم کدہ،آتش پرستوں کاآتش کدہ ہے یا کسی اور کی عبادت گاہ،بس جائے نماز پاک ہونی چاہیے۔ ہاں ان میں سے اگر کسی معبد میں تصویریں آویزاں ہوں یا بت اور مجسمے پڑے ہوں تو وہاں نماز پڑھنا صحیح نہیں ہوگا۔چنانچہ صحیح بخاری میں تعلیقاً اور مصنف عبدالرزاق میں موصولاً حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کے بارے میں مروی ہے کہ جب وہ شام میں تشریف لائے تو وہاں کے عیسائیوں میں سے ان کے کسی بڑے آدمی نے حضرت فاروق رضی اللہ عنہ کی دعوت کی اور ان کی خدمت میں یوں عرض گزار ہوا: ’’أُحِبُّ أَنْ تَجِیْئَنِيْ وَتُکْرِمَنِيْ‘‘ ’’میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے یہاں قدم رنجہ فرمائیں اور میری عزت افزائی کریں۔‘‘ توحضرتِ فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’إِنَّا لَا نَدْخُلُ کَنَائِسَکُمْ مِنْ أَجْلِ التَّمَاثِیْلِ الَّتِيْ فِیْھَا الصُّوْرُ‘‘[1] ’’ہم تمھارے گرجوں یا کنیسوں میں ان مجسموں کی وجہ سے داخل نہیں ہوتے جن میں تصویریں بنی ہوتی ہیں۔‘‘
Flag Counter