Maktaba Wahhabi

443 - 699
ساتویں حدیث: اسی موضوع کی ساتویں حدیث صحیح سند کے ساتھ مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت حارث نجرانی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پانچ دن قبل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: {أَلَا وَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوْا یَتَّخِذُوْنَ قُبُوْرَ أَنْبِیَائِ ھِمْ وَصَالِحِیْھِمْ مَسَاجِدَ،أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُوْرَ مَسَاجِدَ،إِنِّيْ أَنْھَاکُمْ عَنْ ذٰلِکَ}[1] ’’خبردار! تم سے پہلے لوگوں نے اپنے انبیا و صالحین کی قبروں کو عبادت گاہیں بنا لیا،مگر تم قبروں کو مساجد مت بنانا۔میں تمھیں اس سے منع کر رہا ہوں۔‘‘ آٹھویں حدیث: مسند احمد و طیالسی اور معجم طبرانی کبیر میں حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں فرمایا: {أَدْخِلُوْا عَلَيَّ أَصْحَابِيْ}’’میرے صحابہ کو میرے پاس لاؤ۔‘‘ صحابہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یمنی چادر اوڑھے اور سر منہ لپیٹے ہوئے تھے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرۂ اقدس سے کپڑا ہٹایا اور فرمایا: {لَعَنَ اللّٰہُ الْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أَنْبِیَائِ ھِمْ مَّسَاجِدَ}[2] ’’اﷲ تعالیٰ یہود ونصاریٰ پر لعنت کرے،انھوں نے اپنے انبیا کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔ امام شوکانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی سند کو جید قرار دیا ہے۔علامہ ہیثمی نے کہا ہے کہ اس کے تمام روای ثقہ ہیں اور شیخ البانی نے اس کی سند کو حسن فی الشواہد کہا ہے۔[3] نویں حدیث: مسند احمد و ابی یعلی،مشکل الآثار طحاوی اور تاریخ ابن عساکر میں صحیح سند کے ساتھ امینِ امت
Flag Counter