Maktaba Wahhabi

464 - 699
ازالۂ شبہات 1۔مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا استثنا: گذشتہ اوراق میں یہ بات قدرے تفصیل کے ساتھ ذکر کی جا چکی ہے کہ ہر وہ مسجد جس میں کوئی قبر بنا دی گئی ہو یا وہ مسجد ہی کسی قبر پر بنائی ہو،اس مسجد میں نماز پڑھنا مکروہ ہے،لیکن یہاں اس بات کی وضاحت بھی کرتے جائیں کہ یہ حکم تمام مساجد کے لیے عام ہے،سوائے مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے،کیونکہ مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ فضیلت حاصل ہے جو قبروں پر بنائی گئی مساجد میں سے کسی دوسری مسجد کو حاصل نہیں ہے۔ 2۔ چنانچہ صحیح بخاری مسلم،سنن ترمذی،نسائی،ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے،صحیح مسلم،سنن نسائی و ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے،صحیح مسلم میں اُمّ المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے اور مسند احمد میں حضرت جبیر بن مطعم،حضرت سعد اور حضرت ارقم رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: {صَلَاۃٌ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ}[1] ’’میری اس مسجد(مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم)میں پڑھی گئی ایک نماز کا ثواب دیگر مساجد میں پڑھی گئی ایک ہزار نماز سے زیادہ ہے سوائے مسجد حرام(مکہ مکرمہ)کے۔‘‘ 2۔ سنن ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {صَلَاۃٌ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ،وَصَلَاۃٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِن مِّائَۃِ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ}[2]
Flag Counter