Maktaba Wahhabi

626 - 699
’’جس نے رات کو سورۃ بقرہ کی آخری دو آیتیں(سوتے وقت)تلاوت کر لیں،وہ اس کے لیے کافی ہوجاتی ہیں۔‘‘ 5۔ صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود و ترمذی،مصنف عبدالرزاق اور ابن السنی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جگر گوشۂ رسول حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور ایک خادم کا مطالبہ کیا(اس رات)نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے جبکہ ہم بستر پر لیٹ چکے تھے اور فرمایا: {اَلَا أَدُلُّکُمَا عَلٰی مَا ھُوَ خَیْرٌ لَکُمَا مِنْ خَادِمٍ؟} ’’کیا میں ایک ایسا ذکر نہ بتاؤں جو تمھارے لیے خادم سے بھی بدرجہا بہتر ثابت ہو؟‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ سوتے وقت تینتیس مرتبہ سبحان اﷲ،تینتیس مرتبہ الحمد ﷲ اور چونتیس مرتبہ اﷲ اکبر کہہ لیا کرو،یہ تمھارے لیے خادم سے بہتر ہوگا۔[1] گویا گھریلو کام کاج کر کے تھک جانے والی عورتوں بلکہ تمام مرد و زن کے لیے یہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا بہترین وظیفہ یا نسخہ ہے۔ 6۔ایک دفعہ بیدار ہو کر بستر سے اترنا اور پھر سونا: سونے کے آداب میں سے چھٹا ادب صحیح بخاری و مسلم،سنن ترمذی اور عمل الیوم واللیلۃ ابن السنی میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو کر بستر سے نیچے اترے اور پھر دوبارہ سونے لگے تو بستر کو ذرا جھاڑے۔اس حدیث میں سونے کے وقت کی ایک دعا بھی ہے،چنانچہ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بستر سے اٹھ کر کہیں جائے اور پھر واپس بستر پر آئے تو اسے چاہیے: ’’فَلْیَنْفُضْہُ بِصَنْفَۃِ إِزَارِہٖ فَإِنَّہٗ لَا یَدْرِيْ مَا خَلَفَہٗ عَلَیْہِ بَعْدَہٗ‘‘
Flag Counter