Maktaba Wahhabi

148 - 738
اِدھر اُدھر جھانکنے پر وعید: نماز میں بلا وجہ اِدھر اُدھر جھانکنے پر بڑی سخت وعید آئی ہے۔ 1۔ چنانچہ صحیح مسلم اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((لَیَنْتَہِیَنَّ اَقْوَامٌ یَرْفَعُوْنَ اَبْصَارَہُمْ اِلَی السَّمَائِ فِي الصَّلَاۃِ اَوْ لَتُخْطَفَنَّ اَبْصَارُہُمْ))[1] ’’لوگ نماز کے دوران میں اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف اٹھانے سے باز آجائیں،ورنہ ان کی نظریں اُچک لی جائیں گی(اندھے کر دیے جائیں گے)۔‘‘ 2۔ حضرت اَنس رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا بَالُ اَقْوَامٍ یَرْفَعُوْنَ اَبْصَارَہُمْ اِلَی السَّمَائِ فِیْ صَلَاتِہِمْ؟)) ’’ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے جو اپنی نمازوں میں اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں؟‘‘ حضرت اَنس رضی اللہ فرماتے ہیں کہ اس معاملے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے شدید لہجے میں وعید سنائی اور شدید قسم کی گفتگو کے بعد یہاں تک فرمایا: ((لَیَنْتَہُنَّ عَنْ ذٰلِکَ اَوْ لَتُخْطَفَنَّ اَبْصَارُہُمْ))[2] ’’وہ اس حرکت سے باز آجائیں،ورنہ ان کی نگاہیں اُچک لی جائیں گی۔‘‘ دورانِ نماز بلاوجہ اِدھر اُدھر جھانکنا سخت منع ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص کی نظر اُچک لیے جانے اور اسے اندھا کر دیے جانے کی وعید سنائی ہے۔یہ فعل نماز میں مطلوب خشوع و خضوع کے بھی منافی ہے بلکہ شیطانی فعل ہے۔ 3۔ اِدھر اُدھر جھانکنے کے بارے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِخْتِلَاسٌ یَخْتَلِسُہُ الشَّیْطَانُ مِنْ صَلَاۃِ الْعَبْدِ))[3]
Flag Counter