Maktaba Wahhabi

226 - 738
2۔صاحب الدرۃ في إظہار غش نقد الصرۃ: ’’الدرہ‘‘ نامی رسالے کے مولف جو ایک حنفی عالم ہیں،وہ لکھتے ہیں کہ مصنف ابنِ ابی شیبہ والی حضرت وائل رضی اللہ کی حدیث پر بہت لے دے کی گئی ہے۔امام ابنِ ابی شیبہ نے اسے روایت کیا اور اس کے بعد امام نخعی کا اثر روایت کیا ہے،دونوں کے الفاظ ملتے جلتے ہیں اور موقوف اثر کے آخر میں ’’تَحْتَ السُّرَّۃِ‘‘ کے الفاظ بھی ہیں۔اب اس کے نسخے مختلف ہو گئے ہیں۔بعض میں اس حدیث کو ہاتھ باندھنے کی جگہ کے تعین کے بغیر ہی ذکر کیا گیا ہے،جبکہ اثر بھی موجود ہے اور بعض نسخوں میں مرفوع حدیث میں ’’تَحْتَ السُّرَّۃِ‘‘ تعیین آ گئی ہے اور وہاں سے اثر غائب ہے۔اس سے پتا چلتا ہے کہ مرفوع حدیث میں یہ الفاظ یوں داخل ہو گئے ہیں کہ کاتب سے سہواً درمیان سے ایک سطر کے برابر حروف چھوٹ گئے اور مرفوع حدیث کے آخر میں موقوف اثر کے الفاظ درج ہو گئے۔ایسے ہی یہ بھی احتمال ہے کہ پہلے نسخے سے بھی یہ الفاظ’’تَحْتَ السُّرَّۃِ‘‘ ساقط ہو گئے ہوں۔لیکن دو نسخوں کے ایسے اختلاف سے اس بات کا پتا چلتا ہے کہ موقوف اثر کے الفاظ مرفوع حدیث میں داخل ہو گئے ہیں۔[1] 3۔شیخ محمد فاخر محدث الٰہ آبادی رحمہ اللہ: شیخ محمد فاخر الٰہ آبادی نے ’’نُوْرُ السُّنَّۃِ‘‘ کے عنوان سے جو منظومہ لکھا تھا،اس کے فارسی اشعار میں انھوں نے بھی قاسم بن قطلوبغا کی تردید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے مصنف ابنِ ابی شیبہ میں اس حدیث کے بارے میں جو نقل کیا ہے،اس کا کوئی اعتبار و اعتماد نہیں،کیونکہ خود میں نے جو کتاب(مصنف)دیکھی ہے،مَیں نے اُس میں ان کے مقصود کے خلاف لکھا ہوا پایا ہے۔[2] تائیدِ مزید: اس اضافے کے غیر صحیح ہونے کی تائید دیگر کئی باتوں سے بھی ہوتی ہے: 1۔ امام زیلعی کے استاذ ابن الترکمانی نے اپنے مسلک کی تائید میں ابن حزم سے دو ضعیف حدیثیں نقل کی ہیں اور ان سے قبل مصنف ابن ابی شیبہ سے ابو مجلز کا اثر نقل کیا ہے۔اس کے علاوہ
Flag Counter