Maktaba Wahhabi

290 - 738
بعض ائمہ احناف کا مختار مسلک: مذکورہ بالا کبار ائمہ مجتہدین کے علاوہ بعض ائمہ احناف نے بھی اس موضوع کی احادیث اور سورت فاتحہ کی فضیلت،نیز احتیاط کے پیش نظر مقتدی کے لیے سورت فاتحہ کو اگر ضروری نہیں کہا تو کم از کم مستحسن(بہتر)قرار دیا ہے۔ان سب علما کے کلام سے اقتباسات تو باعث طوالت ہوں گے،جو ہم نے اس مسئلے سے متعلق مفصل کتاب میں ذکر کر دیے ہیں،یہاں صرف ان کے اسماے گرامی اور حوالے کی کتابوں کے نام ذکر کر دیتے ہیں: 1۔ علامہ بدر الدین عینی رحمہ اللہ(عمدۃ القاري،شرح صحیح البخاري:6/ 14) 2۔ مشائخ حنفیہ خصوصاً امام محمد رحمہ اللہ(بقول ملا ّجیون،تفسیر احمدی،ص:427 کریمی بمبئی) 3۔ سری نمازوں میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور امام محمد رحمہ اللہ(ہدایہ:1/ 101 و مع شرحہ فتح القدیر:1/ 241،عمدۃ الرعایۃ حاشیہ شرح وقایہ:1/ 153،از مولانا عبدالحی حنفی لکھنوی،فصل الخطاب علامہ کاشمیری،ص:298،والکتاب المستطاب) 4۔،5۔امام محمد کے شاگرد امام ابو حفص کبیر اور شیخ التسلیم نظام الدین بیروی(مسک الختام نواب صدیق حسن خان(1/ 219)امام الکلام(ص:38)فتاویٰ اولیاے کرام وفقہاے عظام(ص:24 شارجہ)تحقیق الکلام(ص:8) 6۔ علامہ انور شاہ کاشمیری(العرف الشذي،ص:147) 7۔ ابو منصور ما تریدی(تفسیرہ،بحوالہ العرف الشذی) 8۔ قاضی دبوسی(الاسراربحوالہ العرف الشذی) 9۔ ابوبکر رازی(شرح مختصر الطحاوی بحوالہ العرف الشذی) 10۔ امام رکن الدین علی السفری(کتاب البنایۃ شرح ہدایۃ عینی:1/ 712) 11۔ ملا علی قاری(المرقاۃ شرح مشکاۃ:2/ 301)و فتح المغطا شرح موطا(قلمی ورق:40) 12۔ نظام الدین اولیاء شیخ محمد احمد بدایونی دہلوی(نزہۃ الخواطر:2/ 126 مسلمانوں کا نظامِ تعلیم و تربیت از مناظر احسن گیلانی:1/ 135) 13۔ امیٹھی اودھ کے مرکزی بزرگ صوفی شیخ احمد فیاض(بحوالہ گیلانی)
Flag Counter