نماز کی حالت ہو یا عام حالت میں کوئی تلاوت کر رہا ہو یا سن رہا ہو تو جیسے ہی قاری{وَلاَ الضَّآلِّیْن﴾پڑھے یا کوئی سنے تو آمین کہنا چاہیے،کیونکہ اختتامِ فاتحہ پرآمین کہنے کا حکم اگرچہ بعض احادیث میں نماز کے ساتھ ہی مقید آیا ہے،لیکن بعض دیگر احادیث میں مطلقاً آمین کہنے کا حکم بھی ہے۔
بہرحال کوئی نماز میں ہو یا عام حالت میں،تلاوت کرے یا سن رہا ہو،اختتامِ فاتحہ پر سب کو آمین کہہ کر اس دعا میں شامل ہو جانا چاہیے۔واللّٰہُ وَلِيُّ التَّوْفِیْق۔[1]
کسی سورت سے پہلے ’’بسم اللّٰه‘‘ پڑھنا:
نمازی جب سورت فاتحہ پڑھ کر حسبِ موقع آمین کہہ لیں تو(ثنا و تعوذ کے بعد ذکر کی گئی تفصیل کے مطابق جو امام،مقتدی اور منفرد کے بارے میں بسم اللّٰه پڑھنے سے متعلق تھی)اب پھر ’’بسم اللّٰہ الرَّحمٰن الرَّحیم‘‘ پڑھیں۔[2]
|