Maktaba Wahhabi

353 - 738
اور دوسری رکعت میں{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ}پڑھا کرتے تھے۔[1] ان سورتوں کے مغرب کے فرضوں سے تعلق رکھنے والی حدیث شرح السنہ بغوی اور سنن ابن ماجہ میں مروی ہے،لیکن وہ ضعیف ہے۔[2] نمازِ عشا: 1۔ اب رہا معاملہ نمازِ عشاء کا تو اس سلسلے میں سنن نسائی،مسند احمد اور صحیح ابن خزیمہ میں صحیح سند سے ثابت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں وسط مفصل پڑھا کرتے تھے۔چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے: ((فَکَانَ یَقْرَأُ فِی الْاُوْلَیَیْنِ مِنَ الْعِشَائِ مِنْ وَسَطِ الْمُفَصَّلِ۔۔۔الخ))[3] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عشا کی پہلی دو رکعتوں میں وسط مفصل پڑھا کرتے تھے۔‘‘ 2۔ سنن ترمذی اور مسند احمد میں حضرت بریدہ اسلمی رضی اللہ بیان فرماتے ہیں: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم یَقْرَأُ فِی الْعِشَائِ الْآخِرَۃِ بِالشَّمْسِ وَضُحٰہَا وَنَحْوِہَا مِنَ السُّوَرِ))[4] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عشا میں{وَالشَّمْسِ وَضُحٰھَا﴾اور ایسی ہی دیگر سورتیں پڑھا کرتے تھے۔‘‘ 3۔ صحیح بخاری و مسلم کے علاوہ سنن نسائی میں حضرت ابو رافع بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ کے پیچھے نمازِ عشا پڑھی تو انھوں نے سورت{اِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ﴾پڑھی اور(اس کی آیت 21 پر)سجدئہ تلاوت کیا۔جب میں نے اس کے بارے میں ان سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا: ((سَجَدْتُّ خَلْفَ اَبِی الْقَاسِمِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَلاَ اَزَالُ اَسْجُدُ بِہَا حَتَّی اَلْقَاہُ))[5] ’’میں نے اس جگہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ کیا اور جب تک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ
Flag Counter