Maktaba Wahhabi

399 - 738
ائمہ حدیث و فقہ: امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنے جزو اور امام سبکی رحمہ اللہ نے اپنے جزو میں،اسی طرح امام محمد بن نصر مروزی رحمہ اللہ نے بھی لکھا ہے کہ تمام ائمہ حدیث رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد والے رفع یدین کے قائل تھے،صرف اہل کوفہ نے اس سے اختلاف کیا ہے،جبکہ اہل کوفہ میں سے بھی امام ابن المبارک رحمہ اللہ اور ان کے اصحاب رفع یدین کے قائل و فاعل تھے۔ایسے ہی ائمہ مجتہدین کی اکثریت بھی اس کی قائل و فاعل رہی ہے،جیسا کہ موضوع کے آغاز میں یہ وضاحت کی جا چکی ہے۔ گیارہ علماء احناف: بعض کبار علما و فقہاے احناف بھی رفع یدین کے قائل و فاعل گزرے ہیں: 1۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے دو معروف شاگردوں میں سے امام محمد رحمہ اللہ کے ساتھی اور امام ابو یوسف رحمہ اللہ کے ملازمِ صحبت عصام بن یوسف ’’الفوائد البہیۃ في تراجم الحنفیۃ‘‘(ص 116)بحوالہ ’’صفۃ صلاۃ النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘(ص:21،22،73)و ’’التحقیق الراسخ‘‘ حضرت العلام حافظ محمد محدث گوندلوی(ص:157) 2۔ اسلامیانِ برصغیر کے مشترکہ بزرگ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ’’حُجّۃ اللّٰہ البالغۃ‘‘(2/ 8 عربی و ص:318،اردو ترجمہ از مولانا عبدالحق حقانی،طبع دارالاشاعت،کراچی) 3۔ صاحب الکوکب الدری(1/ 129)بحوالہ المرعاۃ(2/ 254) 4۔ صاحب فیض الباری(1/ 257)بحوالہ المرعاۃ(2/ 255) 5۔ صاحب البدر الساری(1/ 255)بحوالہ المرعاۃ(2/ 255) 6۔ علامہ سندھی(حاشیہ نسائی و ابن ماجہ)بحوالہ المرعاۃ و جزء رفع الیدین مولانا خالد گرجاگھی(ص:207) 7۔ علامہ عبدالحی لکھنوی ’’التعلیق الممجّد علی موطا الإمام محمد‘‘(ص:91۔93 طبع قدیمی کتب خانہ کراچی)’’السعایہ حاشیہ شرح وقایہ‘‘(1/ 2/ 213،طبع سہیل اکیڈمی،لاہور) 8۔ علامہ انور شاہ کاشمیری ’’العرف الشذی‘‘(1/ 124)بحوالہ ’’تحقیق الراسخ‘‘(ص:158)و جزء رفع الیدین مولانا گرجاکھی(ص:207)
Flag Counter