Maktaba Wahhabi

43 - 738
افتتاحیہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ،وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ الْاَنْبِیَائِ وَالْمُرْسَلِیْنَ،وَعَلٰی آلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ،وَ اَزْوَاجِہٖ اُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ،وَمَنْ تَبِعَہُمْ بِاِحْسَانٍ اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ۔اَمَّا بَعْدُ! اسے اتفاق ہی کہیں کہ اس کتاب کی ترتیب کے دوران میں استاذی المکرم شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ خان صاحب مدنی شارجہ کے دورے پر تشریف لائے تو اس کتاب کا کچھ حصہ بندئہ ناچیز نے انھیں پڑھ کر سنایا تو انھوں نے فرمایا کہ نماز کے موضوع پر اتنی تفصیلی کتاب کسی زبان میں میری نظر سے نہیں گزری۔انھوں نے اس کاوش کو سراہا اور پسند فرمایا اور اس کا نام ’’فقہ الصلاۃ‘‘ تجویز فرمایا۔[1] نماز دین کے بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔یہ ایسا رکن ہے جس میں بندہ اپنے رب سے ہم کلام ہونے کا شرف حاصل کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے قراء تِ سورت فاتحہ کی تکمیل تک اپنی قراء تِ فاتحہ پر جواب پاتا ہے۔اس بنیادی رکن کو ادا کرنے کے لیے ہی مساجد تعمیر کی جاتی ہیں اور ان میں ائمہ و موذنین مقرر کیے جاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ نمازِ باجماعت کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور ثواب بھی زیادہ۔نماز کے موضوع پر کافی کتابیں لکھی جا چکی ہیں اور علما نے اس موضوع کا حق ادا کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ انہی علماء کرام میں سے ہمارے فاضل دوست مولانا محمد منیر قمر صاحب بھی ہیں،جنھوں نے متحدہ عرب امارات کی ایک سٹیٹ اُمّ القیوین کے ریڈیو اسٹیشن سے نماز کے موضوع پر پروگرامز پیش کیے۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور اس کی خصوصی رحمت سے یہ پروگرامز لوگوں میں کافی مقبول ہوئے۔دوسری خوبیوں کے ساتھ ساتھ ان پروگرامز میں
Flag Counter