Maktaba Wahhabi

461 - 738
کے گھٹنے اس کی ٹانگوں میں ہوتے ہیں اور جانوروں کے گھٹنے اُن کے ہاتھوں(اگلی ٹانگوں)میں ہوتے ہیں۔پس جب کوئی پہلے گھٹنے زمین پر رکھے گا تو وہ بیٹھنے میں اونٹ کے مشابہ ہوگا۔ آگے((وَلْیَضَعْ یَدَیْہِ قَبْلَ رُکْبَتَیْہِ))کی شرح میں لکھا ہے کہ تو ربشتی نے اعتراض کیا ہے کہ اونٹ کی طرح بیٹھنے سے کیسے روکا ہے جبکہ آگے پھر ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے رکھنے کا حکم بھی فرمایا ہے،جبکہ اونٹ اپنے ہاتھ پہلے رکھتا ہے؟تو اس کا جواب یہ ہے کہ انسان کے گھٹنے تو اس کی ٹانگوں میں ہوتے ہیں جبکہ چوپایوں کے گھٹنے ان کے ہاتھ(اگلی ٹانگوں)میں ہوتے ہیں۔[1] لسان العرب میں ابن المنظور کے علاوہ ازہری نے تہذیب اللغۃ(10/ 216)اور ابن سیدہ نے المحکم(7/ 16)میں بھی ذکر کیا ہے کہ اونٹ کے گھٹنے اس کی اگلی ٹانگوں میں ہوتے ہیں۔[2] معروف محقق علامہ ابن حزم نے بھی المحلّٰی میں اسی بات کو ثابت کیا ہے کہ اونٹ کے گھٹنے اس کے ہاتھوں یعنی اگلی ٹانگوں میں ہوتے ہیں نہ کہ پچھلی ٹانگوں میں [3] اور وہ بیٹھتے وقت گھٹنے ہی زمین پر پہلے لگاتا ہے،جبکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح بیٹھنے سے نمازی کو منع کیا ہے اور پہلے زمین پر ہاتھ اور پھر گھٹنے رکھنے کا حکم فرمایا ہے۔ کتبِ حدیث کی روشنی میں: اونٹ کے گھٹنوں کا اس کی اگلی ٹانگوں میں ہونا کتبِ حدیث سے بھی ثابت ہے۔مثلاً: 1۔ امام قاسم سرقسطی نے اپنی کتاب غریب الحدیث میں صحیح سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے روایت بیان کی ہے کہ انھوں نے فرمایا: ((لَایَبْرُکْ اَحَدٌ بُرُوْکَ الْبَعِیْرِ الشَّارِدِ)) ’’تم میں سے کوئی بپھرے ہوئے اونٹ کی طرح نہ بیٹھے۔‘‘ امام قاسم اس حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ نماز میں سجدے میں جانے کے بارے میں ہے کہ آدمی اپنے جسم کو یک بارگی نہ گرا دے،جس طرح بدکا ہوا اور غیر مطمئن اونٹ
Flag Counter