Maktaba Wahhabi

497 - 738
کے جسم سے الگ تھلگ ہو(جیسے کوئی رومال یا چادر وغیرہ)اگر وہ نمازی کے جسم پر ہو،جیسے ٹوپی اور پگڑی،تو اُس وقت ان پر سجدہ جائز نہیں ہے۔لیکن ان کی اس بات پر امام ابن دقیق العید نے تعاقب کیا ہے،جسے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اور امام شوکانی نے نقل کیا ہے۔[1] مانعینِ جواز اور ان کے دلائل: اس کے برعکس حضرات علی بن ابی طالب،ابن عمر،عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہم اور ابراہیم نخعی،ابن سیرین،میمون بن مہران،عمر بن عبدالعزیز اور جعدہ بن ہبیرہ رحمہم اللہ ٹوپی یا پگڑی کے بلوں پر سجدہ کرنے کے قائل نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ٹوپی اور پگڑی کو پیشانی سے اٹھانا ضروری ہے۔ان کے آثار بھی مصنف ابن ابی شیبہ میں مروی ہیں۔[2] مانعینِ جواز کا استدلال بھی بعض احادیث سے ہے،جن میں سے مندرجہ ذیل احادیث ہیں: 1۔ ایک حدیث مراسیل ابی داود میں صالح بن حیوان السبائی رحمہ اللہ سے مروی ہے،جس میں وہ فرماتے ہیں: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَاٰی رَجُلًا یَسْجُدُ بِجَبْہَتِہٖ وَقَدِ اعْتَمَّ عَلٰی جَبْہَتِہٖ فَحَسَرَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ جَبْہَتِہٖ))[3] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ اس نے عمامہ باندھا ہوا تھا اور عمامے پر ہی وہ سجدہ کر رہا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی پیشانی ننگی کر دی۔‘‘ 2۔ مصنف ابن ابی شیبہ میں عیاض بن عبداللہ رحمہ اللہ سے مروی ہے: ((رَاٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَجُلًا یَسْجُدُ عَلٰی کَوْرِ العَمَامَۃِ،فَاَوْمَأَ بِیَدِہٖ:اِرْفَعْ عَمَامَتَکَ))[4]
Flag Counter