Maktaba Wahhabi

554 - 738
’’اِنَّـہُ کَانَ یَأْمُرُ نِسَائَ ہٗ یَتَرَبَّعْنَ فِی الصَّلَاۃِ‘‘[1] ’’وہ اپنی عورتوں کو حکم فرمایا کرتے تھے کہ وہ نماز میں چوکڑی مار کر بیٹھا کریں۔‘‘ اس کی سند میں ایک راوی عبداللہ بن عمر العمری ہے،جس کے ضعیف ہونے کی وجہ سے یہ اثر ناقابل حجت ہے۔[2] اس کے برعکس صحیح بخاری میں تعلیقاً اور التاریخ الصغیر امام بخاری و مصنف ابن ابی شیبہ میں موصولاً بہ سند صحیح،حضرت اُمّ درداء رحمہ اللہ کے بارے میں مروی ہے: ’’اِنَّہَا کَانَتْ تَجْلِسُ فِیْ صَلَاتِہَا جِلْسَۃَ الرَّجُلِ وَکَانَتْ فَقِیْہَۃً‘‘[3] ’’وہ نماز میں مَردوں کی طرح ہی بیٹھا کرتی تھیں،جبکہ وہ ایک فقیہ عورت تھیں۔‘‘ معلوم ہوا کہ حدیث:((صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ))[4] ’’تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح نماز پڑھتے ہوئے تم نے مجھے دیکھا ہے۔‘‘ کا عموم عورتوں کو بھی شامل ہے اور نماز کے کسی بھی حصے میں مرد و زن کے مابین کوئی فرق نہیں ہے۔البتہ نماز کے لیے جگہ اور لباس کے سلسلے میں مَرد و زن کے مابین جو فرق ہے،وہ ایک الگ بات ہے اور اس کی تفصیل ہم اس کے موقع پر بیان کر چکے ہیں۔غرض کہ اس طرح کے ممنوع طریقوں سے بچ کر مسنون انداز سے قعدہ کر کے اس میں ’’تشہد‘‘ پڑھا جاتا ہے۔ تشہد اور قعدے کا معنی و مفہوم: تشہد کا معنی ہے گواہ ہونا اور شہادت کا معنی ہے صحیح و سچی خبر کو ظاہر کرنا،اس حال میں کہ دل زبان کی تصدیق کر رہا ہو۔قعدے میں پڑھی جانے والی التحیات کے آخر میں چونکہ شہادتیں بھی ہیں کہ نمازی اللہ کے معبود برحق ہونے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اللہ کا رسول ہونے کی تصدیق قلبی اور اقرارِ لسانی سے شہادت و گواہی دیتا ہے،اسی لیے التحیات کو ’’تشہد‘‘ کہتے ہیں۔ قعدے کا لغوی معنی ’’بیٹھنا‘‘ ہے،اس طرح ’’قعدئہ تشہد‘‘ کا معنی ہوا نماز میں توحید و رسالت
Flag Counter