Maktaba Wahhabi

754 - 738
سے محروم رہ جاتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں فرمایا کہ نماز سے فارغ ہو کر یہ تسبیح کر لیا کرو: ((فَاِنَّکُمْ تُدْرِکُوْنَ بِہٖ مَنْ سَبَقَکُمْ وَلَا یَسْبِقُکُمْ مَنْ بَعْدَکُمْ))[1] ’’تو اس سے تم ان لوگوں سے آگے نکل جاؤ گے جو تم سے پہلے آئے ہیں اور وہ لوگ بھی تم سے آگے نہیں نکل سکیں گے جو تمھارے بعد آئیں گے۔‘‘ دوسرا طریقہ: یہ بعینہٖ ہمارے یہاں معروف اور مروّج ہے اور وہ یہ ہے:(33)مرتبہ سبحان اللّٰه،(33)مرتبہ الحمدللّٰه اور(34)مرتبہ اللّٰه اکبر کہنا۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن ترمذی اور نسائی میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((مُعَقِّبَاتٌ لَا یَخِیْبُ قَائِلُہُنَّ اَوْ فَاعِلُہُنَّ دُبُرَ کُلِّ صَلاَۃٍ مَکْتُوبَۃٍ))[2] ’’یہ چند کلمات ہیں جنھیں ہر فرض نماز کے بعد کہنے والا کبھی محروم نہیں رہے گا۔‘‘ تیسرا طریقہ: یہ ہے کہ ان تینوں کلمات کو صرف 33،33 مرتبہ کہا جائے۔صحیح بخاری و مسلم میں مذکور اس طریقے کی فضیلت بھی وہی ہے جو غریبوں کو مال دار لوگوں کے مقابلے میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے طریقے کی حدیث میں بتائی ہے۔البتہ مسلم شریف کی روایت میں ہے کہ غریب مہاجرین لوٹ کر پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ ہم نے سنا ہے کہ یہی تسبیح ہمارے مال دار بھائی بھی کرنے لگے(اس طرح وہ پھر ہم سب سے آگے نکل جائیں گے)تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَائُ))[3] ’’اب یہ تو اللہ کا فضل ہے،وہ جس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔‘‘ چوتھا طریقہ: یہ ہے کہ ان تینوں کلمات کو تو 33،33 مرتبہ ہی کہا جائے،جس کا مجموعہ ننانوے(99)ہو
Flag Counter