Maktaba Wahhabi

97 - 738
نوافل میں قیام کے مختلف انداز: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عموماً کھڑے ہو کر قیام اللیل فرمایا کرتے تھے۔البتہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک کچھ بوجھل ہو گیا اور عمر کافی ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر بھی قیام اللیل کرتے تھے۔بیٹھنے اور اٹھنے کا ایک انداز یہ بھی تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھتے اور تلاوت کرتے رہتے،حتیٰ کہ جب تیس یا چالیس آیات کے برابر تلاوت باقی ہوتی تو کھڑے ہو جاتے اور تیس چالیس آیات کے برابر تلاوت فرماتے اور پھر رکوع جاتے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفلی نماز کا ایک دوسرا انداز بھی اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔وہ بیان فرماتی ہیں: ((وَکَانَ اِذَا قَرَأَ قَائِمًا رَکَعَ قَائِمًا وَاِذَا قَرَأَ قَاعِدًا رَکَعَ قَاعِدًا))[1] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر تلاوت فرماتے تو رکوع و سجود بھی اسی طرح کرتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر تلاوت فرماتے تو رکوع و سجود بھی بیٹھے بیٹھے ہی کرتے تھے(یعنی کھڑے ہو کر رکوع نہیں کرتے تھے)۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: ((فَاِذَا افْتَتَحَ الصَّلٰوۃَ قَائِمًا رَکَعَ قَائِمًا وَاِذَا افْتَتَحَ الصَّلٰوۃَ قَاعِدًا رَکَعَ قَاعِدًا))[2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر نماز کا آغاز فرماتے تو کھڑے کھڑے ہی رکوع کرتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز شروع کرتے تو بیٹھے بیٹھے ہی رکوع بھی کرتے تھے۔‘‘ اسی حدیث میں ہے: ((کَانَ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُصَلِّیْ لَیْلًا طَوِیْلًا قَائِمًا وَلَیْلًا طَوِیْلًا قَاعِدًا))[3] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی رات کھڑے کھڑے طویل قیام فرماتے اور کسی رات بیٹھ کر طویل نمازِ تہجد پڑھتے تھے۔‘‘
Flag Counter