Maktaba Wahhabi

106 - 226
مسئلہ 136: عورت کو بلند آواز سے تلبیہ نہیں کہنا چاہئے بلکہ صرف اتنی آواز سے جسے وہ خود سن سکے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ عَنِ النَّبِیِّ ا قَالَ: اَلتَّسْبِیْحُ لِلْرِّجَالِ وَالتَّصْفِیْقُ لِلنِّسَاءِ فِیْ الصَّلاَةِ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”نماز میں (امام کے بھولنے پر) مردوں کے لئے سُبْحَانَ اللّٰہِ کہنا ہے اور عورتوں کے لئے ہاتھ پر ہاتھ مارنا ہے۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 137: عمرہ میں طواف شروع کرنے سے پہلے تلبیہ کہنا بند کر دینا چاہئے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم کَانَ یُمْسِکُ عَنِ التَّلْبِیَّةِ فِیْ الْعُمْرَةِ اِذَا اسْتَلَمَ الْحَجَرَ ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ میں حجر اسود کا استلام کرتے ہی تلبیہ کہنا بند کر دیتے۔“ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 138: حج میں دس ذی الحجہ (قربانی کے دن) جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے سے پہلے تلبیہ کہنا بند کر دینا چاہئے۔ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لَبّٰی حَتّٰی رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ ۔رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤ دَ [3] (صحیح) حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے حج میں) جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ کہا۔ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 139: اہل قافلہ کا اجتماعی طور پر بلند آواز سے تلبیہ کہنا سنت سے ثابت نہیں۔
Flag Counter