Maktaba Wahhabi

113 - 226
اَلطَّوَافُ طواف کے مسائل مسئلہ 157: بیت اللہ شریف کے ایک طواف کا ثواب ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ وَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ کَانَ کَعِتْقِ رَقَبَةٍ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَةَ [1] (صحیح) حضرت عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس نے بیت اللہ شریف کا طواف کیا اور دو رکعتیں ادا کیں گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 158: طواف کے لئے ستر پوشی شرط (فرض) ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ اَنَّ اَبَابَکْرٍ الصَّدِّیْقِ رضی اللّٰهُ عنہ بَعَثَہُ فِیْ الْحَجَّةِ الَّتَی اَمَّرَاہُ عَلَیْہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَبْلَ حَجَّةِ الْوِدَاعِ یَوْمَ النَّحْرِ فِیْ رَہْطٍ یُؤَذِّنُ فِیْ النَّاسِ اَنْ لاَّ یَحُجَّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِکٌ وَلاَ یَطُوْفُ بِالْبَیْتِ عُرْیَانٌ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے حجة الوداع سے قبل انہیں اس حج میں بھیجا جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (یعنی حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو) امیر مقرر کیا تھا تا کہ وہ قربانی کے دن (یعنی 10 ذی الحجہ) منیٰ میں لوگوں کے درمیان عام اعلان کر دیں کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہ کرے اور کوئی شخص عریاں ہو کر بیت اللہ شریف کا طواف نہ کرے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 159: طواف کے لئے ہر طرح کی نجاست سے پاک ہونا ضروری ہے۔
Flag Counter