Maktaba Wahhabi

129 - 226
اَلسَّعْیُ سعی کے مسائل مسئلہ 204: صفا اور مروہ کی سعی کے لئے وضو ضروری نہیں البتہ باوضو ہونا افضل ہے۔ مسئلہ 205: حائضہ خاتون دوران حیض سعی کر سکتی ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ ا وَلاَ نَرَی اِلاَّ الْحَجَّ حَتّٰی اِذَا کُنَّا بِسَرِفَ اَوْ قَرِیْبٍ مِنْہَا حِضْتُ فَدَخَلَ عَلَیَّ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَاَنَّا اَبْکِیْ فَقَالَ أَ نَفِسْتِ یَعْنِیْ الْحَیْضَۃَ قَالَتْ: قُلْتُ نَعَمْ قَالَ (( اِنَّ ہٰذَہٖ شَیْئٌ کَتَبَہُ اللّٰہُ عَلٰی بَنَاتِ آدَمَ فَاقْضِیْ مَا یَقْضِیْ الْحَاجُّ غَیْرَ اَنْ لاَ تَطُوْفِیْ بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَغْتَسِلِیْ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے ارادے سے (مدینہ سے) نکلے جب ہم لوگ سرف یا اس کے قریب پہنچے تو میں حائضہ ہو گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں رو رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’کیا تمہیں حیض آیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا ’’ہاں!‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’یہ وہ چیز ہے جو اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کی بیٹیوں کے لئے لکھ دی ہے‘ لہٰذا اب تم طواف کے علاوہ حاجیوں والے سب کام کرو۔ طواف اس وقت کرنا جب غسل کر لو۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: اب صفا اور مروہ چونکہ مسجد الحرام میں شامل ہو چکی ہیں اس لئے حائضہ کو غسل کرنے کے بعد ہی سعی کرنی چاہئے۔ مسئلہ 206: سعی‘ حج یا عمرہ کا رکن ہے اگر یہ ادا نہ کیا جائے تو حج ہوتا ہے نہ عمرہ۔ عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ شَیْبَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ اَمْرَاَۃً اَخْبَرَتْہَا اَنَّہَا سَمِعَتِ النَّبِیَّا بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ یَقُوْلُ (( کُتِبَ عَلَیْکُمُ السَّعْیُ فَاسْعَوْا)) رَوَاہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ[2] (صحیح) حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے انہیں بتایا کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو صفا اور مروہ کے درمیان (سعی کرتے ہوئے) یہ کہتے ہوئے سنا ’’تم پر (حج یا عمرہ کے دوران)
Flag Counter