Maktaba Wahhabi

99 - 226
اَلْفِدْیَةُ فدیہ کے مسائل مسئلہ 120: حاجی یا معتمر(عمرہ کرنے والا) ممنوعات احرام میں سے کوئی کام کرے، تو اس پر ایک قربانی اگر یہ ممکن نہ ہو تو چھ مسکینوں کا کھانا اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو تین دن کے روزوں کا فدیہ ادا کرنا ضروری ہے۔ بیماری یا سر کی تکلیف کے باعث یوم نحر سے قبل احرام کھولنا پڑے تو مذکورہ فدیہ ادا کرنا ہو گا۔ عَنْ عَبْدَاللّٰہِ بْنِ مَعْقِلٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ قَعَدْتُ اِلٰی کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ فِیْ ہٰذَا الْمَسْجِدِ یَعْنِیْ مَسْجِدَ الْکُوْفَةِ فَسَاَلْتُہ عَنْ فِدْیَةٌ مِّنْ صِیَامٍ فَقَالَ حُمِلْتُ اِلَی النَّبِیِّ ا وَالْقُمَّلُ یَتَنَاثَرُ عَلَی وَجْہِیْ فَقَالَ (( مَا کُنْتُ اُرَی اَنَّ الْجَہْدَ قَدْ بَلَغَ بِکَ ہٰذَا اَمَا تَجِدُ شَاةً)) قُلْتُ: لاَ قَالَ (( صُمْ ثَلاَثَةً اَیَّامِ اَوْ اَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاکِیْنَ لِکُلِّ مِسْکِیْنٍ نِصْفُ صَاعٍ مِنْ طَعَامٍ وَاحْلِقْ رَاْسَکَ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن معقل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کے پاس کوفہ کی اس مسجد میں بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے ان سے روزے کے فدیہ کے بارے میں سوال کیا (کہ یہ کتنا ہونا چاہئے اس پر) انہوں نے بتایا کہ (حالت احرام میں) مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جایا گیا اس حال میں کہ جوئیں (کثرت کی وجہ سے) میرے چہرے پر گر رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”میرا خیال نہیں تھا کہ تمہیں اتنی زیادہ تکلیف ہو گی‘ اچھا بتاؤ ایک بکری ذبح کرنے کی استطاعت رکھتے ہو؟“ میں نے عرض کیا ”نہیں!) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ” تو پھر تین روزے رکھ لو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ (یا) ہر مسکین کو ایک وقت کے کھانے کے عوض نصف صاع (1 1؍4 کلو گرام) غلہ یا اس کی قیمت دے دو اور اپنا سر منڈوا لو۔“
Flag Counter