Maktaba Wahhabi

47 - 120
أَلنِّــیَّـۃُ نیت کے مسائل مسئلہ نمبر 1:اعمال کے اجر و ثواب کا دارو مدار نیت پر ہے۔ عَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ((إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ وَ إِنَّمَا لِکُلِّ امْرِئٍ مَآ نَوٰی فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہٗ اِلٰی دُنْیَا یُصِیْبُہَا أَوْ اِلَی امْرَأَۃٍ یَنْکِحُہَا فَہِجْرَتُہٗ اِلیٰ ماَ ہَاجَرَ اِلَیْہِ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، ہر شخص کو وہی ملے گا جس کی اُس نے نیت کی ، لہٰذا جس شخص نے دنیا حاصل کرنے کی نیت سے ہجرت کی اسے دنیا ملے گی اور جس نے کسی عورت سے نکاح کے لئے ہجرت کی اسے عورت ہی ملے گی ، پس مہاجر نے جس مقصد کے لئے ہجرت کی اس کی ہجرت اسی چیز کے لئے سمجھی جائے گی۔ ‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((اِنَّ اللّٰہَ لاَ یَنْظُرُ اِلٰی صُوَرِکُمْ وَ اَمْوَالِکُمْ وَ لٰکِنْ یَنْظُرُ اِلٰی قُلُوْبِکُمْ وَ اَعْمَالِکُمْ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تمہاری شکل و صورت اور مالوں(کی مقدار)کو نہیں دیکھتا بلکہ تمہارے دلوں اور اعمال(کے خلوص)کو دیکھتا ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter