Maktaba Wahhabi

41 - 99
بــَابُ التَّــعْــزِیـَــۃِ تعزیت کے مسائل مسئلہ 80 تعزیت کرنا سنت ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( مَنْ عَزَّی أَخَاہُ الْمُؤْمِنَ فِیْ مُصِیْبَۃٍ کَسَاہُ اللّٰہُ حُلَّۃً خَضْرَائَ یُحْبَرُ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) قِیْلَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَا یُحْبَرُ؟ قَالَ ((یُغْبَطُ)) رَوَاہُ الْخَطِیْبُ وَابْنُ عَسَاکِرَ [1] (حسن) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جس نے اپنے مومن بھائی کی مصیبت میں اس سے تعزیت کی اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن سبز حلّہ پہنائے گا جس پر قیامت کے دن رشک کیاجائے گا۔ لوگوں نے پوچھا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ’’یحبر‘‘ سیکیا مراد ہے؟‘‘ فرمایا ’’یغبط‘‘ یعنی رشک کیا جائے گا۔‘‘ اسے خطیب اور ابن عساکر نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 81 میت کے ورثاء سے تعزیت کرنے کے مسنون الفاظ درج ذیل ہیں۔ مسئلہ 82 میت کے لئے دعا کرتے وقت اپنے لئے بھی دعا کرنی چاہئے۔ مسئلہ 83 میت کے پاس بیٹھ کر بھلائی کی بات کرنی چاہئے۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلٰی اَبِیْ سَلَمَۃَ وَ قَدْ شَقَّ بَصَرُہٗ فَاغْمَضَہٗ ، ثُمَّ قَالَ ((اِنَّ الرُّوْحَ إِذَا قُبِضَ تَبَعَہُ الْبَصَرُ )) فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ أَہْلِہٖ فَقَالَ ((لاَ تَدْعُوْا عَلٰی اَنْفُسِکُمْ اِلاَّ بِخَیْرٍ فَاِنَّ الْمَلاَ ئِکَۃَ یُؤَمِّنُوْنَ عَلٰی مَا تَقُوْلُوْنَ ، ثُمَّ قَالَ : ]أَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِاَبِیْ سَلَمَۃَ وَارْفَعْ دَرَجَتَہٗ فِی الْمَہْدِیِّیْنَ وَاخْلفْہُ فِیْ عَقْبِہٖ فِی الْغَابِرِیْنَ وَاغْفِرْلَنَا وَلَہٗ یَا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ وَافْسَحْ لَہٗ فِیْ قَبْرِہٖ وَ نَوِّرْ لَہٗ فِیْہِ[)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ہمارے گھر) تشریف لائے ۔ اس وقت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی آنکھیں پتھرا چکی تھیں۔ بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی آنکھیں بند کیں اور فرمایا ’’جب
Flag Counter