Maktaba Wahhabi

72 - 175
أَلْجِـــہَادُ فِیْ ضَوْئِ الْقُـــرْآنِ جہاد قرآن مجید کی روشنی میں مسئلہ 4 کفار و مشرکین کے خلاف جہاد کے لئے جدید ترین سامان حرب اور تربیت یافتہ مستقل فوج تیاررکھنے کا حکم ہے۔ ﴿ وَ اَعِدُّوْا لَہُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّۃٍ وَّ مِنْ رِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْہِبُوْنَ بِہٖ عَدُوَّ اللّٰہِ وَ عَدُوَّکُمْ وَ اٰخَرِیْنَ مِنْ دُوْنِہِمْ لَا تَعْلَمُوْنَہُمْ اَللّٰہُ یَعْلَمُہُمْ وَ مَا تُنْفِقُوْا ِمنْ شَیْئٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ یُوَفَّ اِلَیْکُمْ وَ اَنْتُمْ لَا تُظْلَمُوْنَ، ﴾(60:8) ’’اور تم لوگ جہاں تک تمہارا بس چلے زیادہ سے زیادہ طاقت اور تیار بندھے رہنے والے گھوڑے ان کے مقابلہ کے لئے تیار رکھو تاکہ اس کے ذریعہ سے تم اللہ کے اور اپنے دشمنوں کو اور ایسے دوسرے دشمنوں کو خوفزدہ کرسکو جنہیں تم نہیں جانتے مگر اللہ جانتا ہے اللہ کی راہ میں تم لوگ جو کچھ بھی خرچ کروگے اس کا پورا پورا بدلہ تمہاری طرف پلٹایاجائے گااور تمہارے ساتھ ہر گز ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘ (سورہ انفال ، آیت نمبر60) مسئلہ5 عام حالات میں جہاد فرض کفایہ ہے لیکن جب حکومت اعلان عام کردے تو پھر جہاد تمام مسلمانوں کے لئے فرض عین ہوجاتا ہے۔ مسئلہ6 جب جہاد فرض عین ہوجائے اس وقت جہاد کے لئے نہ نکلنا اللہ کے عذاب کو دعوت دینا ہے۔ ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَا لَکُمْ اِذَا قِیْلَ لَکُمُ انْفِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اثَّاقَلْتُمْ اِلَی الْاَرْضِ اَرَضِیْتُمْ بِالْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا مِنَ الْاٰخِرَۃِ فَمَا مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا فِی الْاٰخِرَۃِ اِلاَّ قَلِیْلٌ، اِلَّا تَنْفِرُوْا یُعَذِّبْکُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا وَّ یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَکُمْ وَ لَا تَضُرُّوْہُ شَیْئًا وَ اللّٰہُ
Flag Counter