Maktaba Wahhabi

285 - 868
کا کوئی شریک نہیں،اور مجھے اس بات کا حکم کیا گیا ہے،اور میں اس کے لیے اولین اطاعت گزاروں میں سے ہوں،اے اللہ تو باشاہ ہے،تیرے علاوہ اور کوئی معبود نہیں،تو ہی میرا رب ہے،اور میں تیرا ہی بندہ ہوں،میں نے اپنی جان پر بہت زیادتی کی ہے،میں اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں،سو تو میرے سارے گناہ معاف فرما دے،بلاشبہ تیرے علاوہ گناہوں کو اور کوئی نہیں بخش سکتا،مجھے اچھی عادات کی رہنمائی فرما،کیونکہ اچھے اخلاق کی ہدایت تیرے سوا اور کوئی نہیں دے سکتا،اور میری عادت مجھ سے پھیر دے،ان کو مجھ سے تیرے علاوہ اور کوئی نہیں پھیر سکتا۔اے اللہ میں حاضر ہوں اور بڑا سعادت مند ہوں،خیر سراسر تیرے ہاتھوں میں ہے،برائی تیری طرف نہیں ہے۔میں تجھ سے ہوں اور تو بڑی برکت والا اور بلندی والا ہے۔" (1)یا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے تکبیر کہتے تو قراءت سے پہلے کچھ دیر کے لیے خاموش کھڑے رہتے۔میں نے عرض کیا؛ میرے ماں باپ آپ پر قربان اے اللہ کے رسول!آپ تکبیر اور قراءت شروع کرنے کے درمیان خاموش ہوتے ہیں،آپ اس میں کیا پڑھتے ہیں؟ فرمایا:(اللّٰهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ ۔۔۔الخ) ان کے علاوہ ایک اور حدیث جو کئی صحابہ سے منقول ہے اور صحیح مسلم میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے شروع میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے:(سبحانك اللّٰهم و بحمدك...... الخ) اور سجدوں کے درمیان حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ " رب اغفر لي،رب اغفر لي " تکرار کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔لیکن اس کے مقابلے میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے جو مروی ہے کہ آپ یہ پڑھا کرتے تھے:" اللّٰهم اغفرلى وارحمنى واهدنى و عافنى وارزقنى " تو اس حدیث کی سند میں اعتراض ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) نماز وتر کا آخری وقت سوال:وتروں کا آخری سے آخری کون سا وقت ہے جس میں کہ یہ نماز پڑھی جا سکتی ہے؟ جواب:وتر کا آخری وقت رات کے آخر میں صبح صادق طلوع ہونے سے پہلے تک ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:"رات کی نماز دو دو رکعت ہے،تو جب تم میں سے کسی کو اندیشہ ہو کہ صبح طلوع ہونے کے قریب ہے تو ایک رکعت پڑھ لے،یہ پڑھی گئی ساری نماز کو وتر بنا دے گی۔" (الشیخ عبدالعزیز بن باز) سوال:ہمارے علاقہ معادی میں ایک مبلغ ہے،اس کا کہنا ہے کہ سفر یا خوف کے بغیر بھی نماز ظہر و عصر کو جمع کر کے پڑھا جا سکتا ہے۔اس کا استدلال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے ہے۔اس وجہ سے کچھ لوگ جو اپنے محلے سے
Flag Counter