Maktaba Wahhabi

343 - 868
(6) كتاب الصوم خواتین اور روزوں کے احکام و مسائل روزہ واجب ہونے کی شرطیں سوال:میں اپنی عمر کے چودھویں سال میں تھی کہ مجھے ایام مخصوصہ شروع ہوئے۔چونکہ مجھے اور میرے گھر والوں کو ان مسائل کا اچھی طرح علم نہ تھا،اس لیے میں نے اس سال روزے نہیں رکھے بلکہ اگلے سال رکھے،اور اب میں نے بعض علماء سے سنا ہے کہ لڑکی کو جب ماہانہ ایام شروع ہو جائیں تو اسے روزے رکھنے واجب ہو جاتے ہیں،خواہ وہ بلوغت کی عمر کو نہ پہنچی ہو۔براہ مہربانی اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں۔ جواب:اس دوشیزہ نے جو اپنے متعلق بتایا ہے کہ اسے ماہانہ ایام چودھویں سال شروع ہوئے اور اسے علم نہیں تھا کہ اس طرح ایک بچی بالغ ہو جاتی ہے،تو اس صورت میں اسے اس سال کے روزے چھوڑنے کا گناہ نہیں ہے،کیونکہ یہ جاہل تھی،اور جاہل اور ناواقف پر گناہ نہیں ہے،لیکن اب جب اسے اس مسئلہ کا علم ہو گیا ہے تو اس پر واجب ہے کہ ان چھوڑے گئے روزوں کی قضا دے اور اپنی اولین فرصت میں یہ روزے رکھے کیونکہ بچی جب طالغ ہو جائے تو اس پر روزے فرض ہو جاتے ہیں،اور کسی لڑکی کا بالغ ہونا درج ذیل چار باتوں سے ثابت ہوتا ہے: (۱)۔اس کی عمر پندرہ سال ہو جائے۔ (۲)۔زیر ناف بال اُگ آئیں۔
Flag Counter