Maktaba Wahhabi

422 - 868
ذبیحہ حلال ہونے کی ایسی کوئی شرط نہیں کہ مرد نہ ہوں تو وہ ذبح کرے۔(عبدالعزیز بن باز) (2) ہاں جائز ہے کہ عورت قربانی وغیرہ ذبح کر سکتی ہے،کیونکہ اصل قاعدہ یہ ہے کہ عبادات میں مرد اور عورتیں شریک ہیں (اور ان کا حکم ایک ہے) سوائے کسی ایسی بات کے جو دلیل سے ثابت ہو۔اور اس مسئلے میں ثابت ہے کہ ایک لونڈی وادی سلع میں بکریاں چرایا کرتی تھی کہ ایک بھیڑیے نے ایک بکری کو زخمی کر دیا،تو لونڈی نے دھار دار پتھر لے کر بکری کو ذبح کر دیا،تو آپ علیہ السلام نے اس کے کھانے کا حکم دیا۔[1] (محمد بن صالح عثیمین) متفرق مسائل سوال:ایک عورت کے پاس ایک ہزار درہم ہیں،اور اس کی نیت یہ ہے کہ اس رقم سے اپنی بیٹی کو کپڑے خرید کر دے۔کیا یہ افضل ہے کہ اسے کپڑے لے دیے جائیں یا وہ اس سے حج کرے؟ جواب:ہاں جب یہ رقم ایک ہزار درہم ہے،تو اس سے حج کرنا چاہیے۔ اور جو باقی بچے،اگر چاہے تو بیٹی کی شادی کر دے،کیونکہ حج ایک لازمی فریضہ ہے،بشرطیکہ اس کا ولی اس مال سے بیت اللہ تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔(شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ) سوال:کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ حالت احرام میں برقع پہنے؟ میری اہلیہ حج کے دوران میں برقع پہنے رہی۔واپس آئی تو کچھ لوگوں نے کہا کہ تیرا حج مقبول نہیں ہے،اس لیے کہ تو برقع پہنے رہی ہے۔اور کیا حالت احرام میں عورت خوشبو لگا سکتی ہے؟ اور کیا اس کے لیے جائز ہے کہ حج میں مانع حیض گولیاں کھا سکے؟ جواب:(1) عورت کے لیے احرام کی حالت میں برقع پہننا جائز نہیں ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"عورت نقاب نہ پہنے اور نہ دستانے۔" [2] اور جو لا علمی کی وجہ سے احرام میں برقع پہنے رہی ہے،اس پر کچھ نہیں ہے اور اس کا حج صحیح ہے۔ (2) احرام باندھ لینے کے بعد خوشبو لگانا جائز نہیں ہے خواہ مرد لگائے یا عورت۔آپ علیہ السلام نے فرمایا:"ایسا کوئی کپڑا نہ پہنو جسے زعفران یا ورس لگا ہو۔" [3] اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ "میں نے رسول
Flag Counter