Maktaba Wahhabi

620 - 868
بايعتك على ذلك) "اللہ کی قسم!آپ علیہ السلام نے بیعت کے سلسلہ میں کسی عورت کے ہاتھ کو چھوا تک نہیں۔آپ نے ان سے صرف زبانی بیعت لی،اور فرماتے ہیں:میں نے تجھ سے ان امور کی بیعت لے لی۔" اس طرح سیدہ امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ "میں اور دوسری عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی غرض سے آپ کے پاس حاضر ہوئیں تو ہم نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول!کیا آپ ہم سے مصافحہ نہیں فرمائیں گے؟ فرمایا:نہیں،میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔میرا ایک عورت سے بات کرنا (بغرض بیعت) اورسوعورتوں سے بات کرنا ایک ہی ہے۔[1] (مجلس افتاء) کیا خون کو دودھ پر قیاس کیا جا سکتا ہے سوال:ایک شخص کا سوال ہے کہ اس کی بیوی بیمار تھی،اور اشد ضرورت تھی کہ اسے خون دیا جائے،تو ہسپتال والوں نے اس کے لیے میرا (شوہر کا) خون لے لیا۔سوال یہ ہے کہ آیا یہ عمل ہمارے ازدواجی تعلقات پر کسی طرح مؤثر تو نہیں ہے؟ جواب:شاید کہ سوال کرنے والے نے خون کو دودھ پر قیاس کیا ہے جو حرمت کا باعث بنتا ہے۔مگر یہ قیاس صحیح نہیں ہے اور اس کی دو وجہیں ہیں: 1۔ خون اس انداز سے غذا نہیں بنتا جیسے کہ دودھ بنتا ہے۔ 2۔ اور وہ چیز جو نص شریعت میں باعث حرمت بتائی گئی ہے وہ دودھ ہے،اور اس کی بھی دو شرطیں ہیں: یہ کہ پانچ یا زیادہ بار پیا گیا ہو۔اور دوسرے یہ کہ دو سال کی عمر کے اندر اندر پیا ہو۔ اس لیے آپ سے خون لے کر جو آپ کی بیوی کو دیا گیا ہے،یہ آپ کے ازدواجی تعلقات پر قطعا مؤثر نہیں ہے۔(مجلس افتاء) سوال:میں نے اپنی بیٹی کی نسبت اپنے بھتیجے سے طے کی ہے۔مگر اس نسبت کے بعد ہمیں یقینی طور پر معلوم ہوا ہے کہ اس لڑکے کے والد کی بیوی نے میری بیٹی کو پانچ دن تک دودھ پلایا ہے۔اور یقینی طور پر ثابت ہے کہ چار دن تک متواتر پلاتی رہی ہے۔خیال رہے کہ دودھ پلانے والی اس لڑکے کی حقیقی ماں نہیں،بلکہ اس کے والد کی بیوی ہے۔کیا یہ لڑکی اس لڑکے کےلیے حلال ہو سکتی ہے؟ جواب:جب معلوم ہو چکا ہے کہ اس لڑکی نے اپنے منگیتر کے باپ کی بیوی کا دودھ پیا ہے،اور یہ دودھ اس کے
Flag Counter