Maktaba Wahhabi

63 - 868
أَنصَارٍ﴿٧٢﴾(المائدہ 5؍72) "بلاشبہ جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا تو اللہ نے اس پر جنت کو حرام کر دیا ہے،اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور ظالموں کے لیے کوئی مددگار نہیں ہے۔" یہ دنیا دارالاسباب ہے،اس میں بے انتہا صحیح اور مشروع اسباب موجود ہیں،اور بندہ انہیں اختیار بھی کرتا ہے،تو چاہیے کہ انسان کسی طرح بھی اپنے دل کو ان اسباب کے ساتھ نہ اٹکائے،بلکہ ہر طرح سے اللہ عزوجل پر اعتماد ہونا چاہیے ۔چنانچہ اگر کوئی ملازم اپنے روزی رزق اور معاملات میں سراسر اپنی تنخواہ پر اعتماد کرتا ہے اور مسبب الاسباب اللہ عزوجل کو بھول جاتا ہے تو یہ شرک کی ایک صورت ہے۔لیکن اگر اس کا خیال اس طرح ہو کہ تنخواہ تو محض ایک خالی خولی ظاہری سہارا اور سبب ہے اصل معاملہ فی الحقیقت اللہ عزوجل کے ہاتھ میں ہے تو یہ بات توحید یا توکل کے قطعا خلاف نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسباب اختیار فرمایا کرتے تھے مگر آپ کا کلی اعتماد مسبب الاسباب اللہ عزوجل ہی پر ہوا کرتا تھا۔(محمد بن صالح عثیمین) لوح محفوظ پر مرقوم امور سوال:کیا انسان کا رزق اور شادی بیاہ وغیرہ کے امور بھی لوح محفوظ میں لکھے ہوئے ہیں؟ جواب:ہاں،اللہ عزوجل نے قلم کو پیدا کرنے کے بعد اول سے لے کر قیامت تک ہونے والی ہر ہر چیز کو لوح محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا فرمایا اور اس سے کہا کہ:لکھ!قلم نے کہا:اے میرے رب!کیا لکھوں؟ فرمایا:وہ سب کچھ لکھ جو ہونے والا ہے۔[1] چنانچہ قلم فورا چل پڑا اور قیامت تک ہونے والی سب چیزیں لکھ ڈالیں۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچہ جب چار ماہ کا ہو جاتا ہے،تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجتا ہے جو اس میں روح پھونکتا اور اس کا رزق،اس کی زندگی (یا موت)،اس کا عمل اور یہ کہ یہ بدبخت ہو گا یا نیک بخت ہونا لکھ دیتا ہے۔[2] بندے کا رزق بھی لکھا جا چکا ہے اور اسباب کے ساتھ مقدر ہے،اس میں نہ کوئی کمی ہو سکتی ہے نہ اضافہ۔اور ان اسباب میں سے یہ بھی ہے کہ انسان حصول رزق کے لیے کسب اور کوشش کرے۔
Flag Counter