Maktaba Wahhabi

67 - 868
نیز یہ بھی خیال رہے کہ آدمی کا یہ کہنا کہ "میرے ذمہ رہا" اس سے کوئی شخص قسم مراد نہیں لیتا ہے،بلکہ اس میں عہد اور وعدہ کا اظہار ہوتا ہے،لیکن اگر بالفرض قسم مراد لے تو جائز نہیں ہو گی۔(محمد بن صالح عثیمین) عقیدہ درست ہو لیکن مجبورا غلط الفاظ بولے جائیں سوال:بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر نیت درست ہو تو الفاظ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔آنجناب اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ جواب:اگر ایسی بات کہنے والے کی مراد یہ ہے کہ (کسی عام گفتگو میں) الفاظ (معروف) عربی زبان (یا کسی دوسری زبان) کے اسلوب و ترکیب سے کسی قدر ہٹ بھی جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا،درست ہے۔کیونکہ اگر عقیدہ درست ہو تو ترتیب الفاظ اس پر مؤثر نہیں ہے۔ لیکن اگر کسی ترکیب و اسلوب اور جملے میں کفروشرک کے معنیٰ ہوں تو یہ بات بالکل غلط ہے۔اس صورت میں اس کا درست اور صحیح کرنا ازحد ضروری ہے۔کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اپنی زبان سے جو چاہے بولتا چلا جائے،خواہ اس کی نیت ٹھیک بھی ہو،بلکہ اسے اپنے الفاظ و تراکیب کو شریعت کے حدود کرنا ہو گا۔ (محمد بن صالح عثیمین) توحید اور شرک کے انواع انسانوں کے لیے سب سے پہلے کیا واجب ہے؟ سوال:انسان پر سب سے پہلے کیا واجب ہے؟ جواب:انسان پر سب سے پہلے وہی واجب ہے جس کی خالق نے سب سے پہلے دعوت دی ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سب بتلا دیا ہوا ہے۔جناب معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو آپ نے یمن کی طرف روانہ فرمایا تو ان سے کہا:"تم اہل کتاب کی طرف جا رہے ہو،تو چاہیے کہ ان لوگوں کے لیے تمہاری سب سے پہلی دعوت یہ ہو کہ اللہ عزوجل کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں اور محمد،اللہ کے رسول ہیں۔"[1] چنانچہ بندوں پر سب سے پہلے یہی واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کی توحید اور محمد رسول اللہ کی رسالت کا اقرار کریں اور اس کی گواہی دیں اور ان دو چیزوں ہی سے کسی بندے میں اخلاص اور اتباع کا ثبوت مل سکتا ہے اور ہر ہر عبادت کی قبولیت کے لیے اس بنیاد کا پایا جانا لازمی اور ضروری شرط ہے۔(محمد بن صالح عثیمین)
Flag Counter