Maktaba Wahhabi

717 - 868
ہو۔"[1] یہ حدیث دلیل ہے کہ گھروں (دکانوں وغیرہ) میں تصویر رکھنا حرام ہے،اور یہی حکم ان کے دیواروں پر لٹکانے کا ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) ڈرائیوروں،نوکروں اور اسی طرح کے دیگر غیر محرموں کے ساتھ آنا جانا اور خلوت میں ہونا سوال:عورتوں کا (بلا محرم) ٹیکسیوں میں سوار ہونے کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت کا اپنے کسی محرم کی معیت کے بغیر ٹیکسی والے کے ساتھ سوار ہو جانا ایک بہت بڑی اور بری برائی ہے۔اس میں ایسے ایسے اندیشے اور خطرات ہیں جن کو معمولی نہیں کہا جا سکتا۔اور عورت اس سفر میں خواہ پردہ دارہو یا بے پردہ،خطرے سے خالی نہیں ہوتی۔اور وہ مرد جو اپنی خواتین کے لیے یہ عمل پسند اور قبول کرتا ہے وہ دینی اعتبار سے بہت ہی ناقص ہے اور قلیل الغیرت ہے۔اس کے اوفاب رجولیت بہت کمزور ہیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:"جب بھی کوئی مرد کسی (اجنبی) عورت کے ساتھ اکیلا ہو گا تو ان کا تیسرا شیطان ہو گا۔" [2] اور اکیلی عورت کا ٹیکسی والے اجنبی کے ساتھ سوار ہو جانا گھر میں خلوت سے زیادہ خطرناک ہے۔کیونکہ ممکن ہے وہ اسے شہر سے باہر لے جائے یا شہر ہی میں کسی اور جگہ لے جائے،خواہ عورت چاہے یا نہ چاہے۔اور اس طرح جو نتائج سامنے آ سکتے ہیں عام خلوت سے زیادہ خطرناک ہوں گے۔اور عورتوں کے فتنے کے آثار کوئی مخفی چیز نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں حدیث میں آیا ہے "میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے ورتوں سے بڑھ کر اور کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے۔"[3] مزید فرمایا:"دنیا سے بچو اور عورتوں سے (بھی) بچو،بلاشبہ بنی اسرائیل میں پہلا فتنہ عورتوں ہی سے اٹھا تھا۔"[4] الغرض ہم سب پر واجب ہے کہ عورتوں کو بلا محرم ٹیکسیوں پر سوار ہونے سے قطعی منع کر دیں،اور ضروری ہے
Flag Counter