Maktaba Wahhabi

731 - 868
(14) كتاب البيوع خریدوفروخت کے احکام و مسائل سوال:بعض تاجر اپنی اشیاء فروخت پر انعامی کارڈ دیتے ہیں،مثلا اگر کوئی اتنے کی خریداری کرے تو اسے فلاں چیز انعام میں دی جائے گی۔اور کبھی وہ انعامی کارڈ یا کوپن کے ٹکڑے کر دیتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ جو یہ ٹکڑے مکمل کر لے گا وہ فلاں انعام کا مستحق ہو گا۔تو کیا یہ انداز درست ہے؟ جواب:اس کی کئی شکلیں ہیں: شکل اول:۔۔مثلا یہ ہے کہ تاجر کہتا ہے کہ جو مجھ سے ایک ہزار کی خریداری کرے گا،اسے فلاں انعام دیا جائے گا۔انعام کی چیز اور اس کی مقدار وغیرہ سب کو معلوم ہوتی ہے۔اس میں بظاہر کوئی منع نہیں ہے،مگر خریدار کے لیے خسارا ہو سکتا ہے۔مثلا اسے چیز کی کم ضرورت ہو،مگر وہ اس انعام کے لالچ میں زیادہ خرید لیتا ہے،اور اس طرح اس کی رقم ضائع ہوتی ہے۔ شکل دوم:۔۔بعض اوقات تاجر انعام کی تصویر وغیرہ بنا دیتا ہے،مثلا کار کی تصویر آدھی ایک کارڈ پر اور آدھی دوسرے کارڈ پر،اور کہتا ہے کہ جو یہ تصویر مکمل کرے گا اسے کار انعام میں دی جائے گی۔جب آپ ایک کارٹن خریدتے ہیں اور کچھ پتہ نہیں کہ اس میں اس کا دوسرا حصہ موجود ہے یا نہیں،تو آدمی جسے اپنے گھر کے لیے ایک کارٹن کافی ہو وہ اس لالچ میں دسیوں اور سیکڑوں کارٹن خریدے گا،اس لالچ میں کہ شاید اس کا دوسرا حصہ مل
Flag Counter