Maktaba Wahhabi

805 - 868
لَّا يَنْهَاكُمُ اللّٰهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ ۚ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ﴿٨﴾إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللّٰهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ﴿٩﴾(الممتحنۃ:60؍8۔9) "جن لوگوں نے تم سے دین میں لڑائی نہیں کی اور تمہیں جلا وطن نہیں کیا،ان کے ساتھ سلوک و احسان کرنے اور منصفانہ بھلے برتاؤ کرنے سے اللہ تعالیٰ تمہیں نہیں روکتا،بلکہ اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔اللہ تعالیٰ تمہیں صرف ان لوگوں کی محبت سے روکتا ہے جنہوں نے تم سے مذہبی لڑائیاں کیں اور تمہیں دیس نکالے دیے اور دیس نکالا دینے والوں کی مدد کی۔جو لوگ ایسے کفار سے محبت کریں وہی ظالم اور بے انصاف ہیں۔" لہذا آپ ان کی عورتوں کے سامنے اپنے آپ کو ظاہر کر سکتی ہیں جیسے مسلمان عورتوں کے سامنے ظاہر کرتی ہیں اور جو زینت کے کپڑے وغیرہ پہنے ہوتے ہیں انہیں دکھا سکتی ہیں۔علماء کا صحیح تر قول یہی ہے۔اور ضرورت کی مباح چیزیں بھی ان سے خریدی جا سکتی ہیں۔(عبدالعزیز بن باز) ضرورت کے تحت اسقاط کرانا سوال:اسقاط حمل کا کیا حکم ہے؟ جواب:اگر جنین زندہ ہو تو اس کا اسقاط کرانا جائز نہیں ہے۔(محمد بن ابراہیم) سوال:مجھے پانچ ماہ کا حمل ہے،اور یہ میرا دوسرا حمل ہے۔پہلے حمل میں بچے میں کچھ عیب و نقص سامنے آیا تھا اس لیے ساقط کرا دیا گیا۔اب یہ پانچ ماہ کا ہے،اور ہسپتال والوں نے خاص قسم کے ٹیسٹ ایکس رے کرانے کا کہا ہے،جس سے بچے کی صحت کا علم ہو گا۔اگر ثابت ہو کہ بچہ ناقص الخلقت ہے تو کیا اس کا اسقاط کرا دینا جائز ہو گا؟ جواب:علماء کا اجماع ہے کہ حمل ساقط کرانا جائز نہیں ہے،بالخصوص جب اسے ایک سو بیس دن ہو جائیں۔کیونکہ اس مدت کے بعد بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ساقط کرانے کی صرف ایک ہی صورت ہے کہ اس سے ماں کی زندگی کو فی الواقع خطرہ ہو۔خیال رہے کہ اگر یہ بچہ زندہ ہوتا تو کیا اس عیب اور نقص کی وجہ سے اسے قتل کرنا جائز ہوتا؟ اور اس مسئلہ میں اجماع ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ماں حمل سے ہے اور ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بچہ ناقص الخلقت پیدا ہو گا،اس لیے اسقاط کرا لیا جائے۔تو کیا ان لوگوں کی بات قبول کر لی جائے یا نہیں؟ جواب:اگر بچہ میں روح پھونکی جا چکی ہے تو کسی صورت اس کا اسقاط جائز نہیں ہے،خواہ بچہ مریض پیدا ہو اور
Flag Counter