کے حق میں اہل علم کی ایک جماعت شادی کے وجوب کی قائل ہے وہ حدیث کے ظاہری معنی سے استدلال کرتی ہے، جس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : (( یَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ! مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمُ الْبَائَ ۃَ فَلْیَتَزَوَّجْ فَإِنَّہٗ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ ، وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَعَلَیْہِ بِالصَّوْمِ فَاِنَّہٗ لَہٗ وِجَائٌ۔)) [1] ’’ نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو شادی کی طاقت رکھتا ہے، اسے شادی کرلینا چاہیے کیونکہ شادی نگاہوں کو پست رکھنے اور شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والی ہے، اور جس کو طاقت نہ ہو اسے روزہ رکھنا چاہیے اس لیے کہ روزہ اس کی قوتِ شہوت کو توڑنے والا ہے۔ ‘‘ (اس حدیث کو امام بخاری و امام مسلم رحمہما اللہ نے اپنی صحیحین میں سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے۔ ) شادی معاشی خوشحالی کا سبب ہے: اس کے بعد علامہ موصوف نے مذکورہ آیت کے ٹکڑے ﴿إِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ یُغْنِھِمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ ﴾ سے استدلال کرتے ہوئے شادی کو معاشی خوشحالی کا سبب قرار دیا ہے اور اس سلسلے میں مندرجہ ذیل آثار نقل کیے ہیں ۔ سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں : ’’ شادی کے سلسلے میں اللہ تعالیٰ کے حکم کو بجا لاؤ، اللہ تعالیٰ نے تم سے معاشی فراوانی کا جو وعدہ کیا ہے، اسے پورا کرے گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: |
Book Name | خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | الشیخ صالح بن فوزان الفوزان |
Publisher | دار المعرفہ |
Publish Year | 2006 |
Translator | الشیخ رضاء اللہ مبارکپوری |
Volume | |
Number of Pages | 155 |
Introduction |