طلاق کی اجازت دیتے ہیں لیکن مطلقہ اگر کسی دوسرے آدمی سے شادی کرلیتی ہے تو ان کے نزدیک وہ پہلے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے۔ اسی طرح نصاریٰ کے یہاں طلاق نہیں ہے اور یہود کے یہاں دوسرے مرد سے شادی کرلینے کے بعد مطلقہ عورت کا رجوع نہیں ہوسکتا۔ لیکن مومنوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے دونوں چیزوں کو جائز و مباح قرار دیا ہے۔ ‘‘ ازدواجی زندگی کے تین اہم مقاصد: علامہ ابن القیم رحمہ اللہ الھدی النبوی (۳/ ۱۴۹) میں ازدواجی زندگی کے ایک اہم مقصد جماع (میای بیوی کی صحبت) کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھتے ہیں ؛ جماع درحقیقت تین امور کے لیے بنایا گیا ہے اور انہی تینوں امور کو جماع کے اصل اور بنیادی مقاصد کی حیثیت حاصل ہے: (۱)نسل کا تحفظ و بقاء اور اس کا استمرار و دوام، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کی مقدر کردہ تعداد دنیا میں ظاہر ہو کر مکمل ہوجائے۔ (۲)اس پانی کا اخراج جس کا رک جانا اور جمع ہوجانا پورے جسم اور بدن کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ (۳)شہوت پوری کرنا، لذت حاصل کرنا اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے لطف اندوز ہونا۔ شادی کے عظیم فوائد: شادی کے متعدد عظیم فوائد ہیں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ زنا جیسے برے عمل سے بچاؤ اور محرمات کی جانب بری نگاہ اٹھانے سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ شادی ہی کے فوائد میں سے یہ بھی ہے کہ اس سے نسل کی بقاء، حسب و نسب کی حفاظت اور میاں بیوی کے مابین قلبی سکون اور روحانی طمانیت حاصل ہوتی ہے۔ مسلم معاشرے میں جس صالح اور مثالی خاندان کو ایک اہم عنصر کی حیثیت حاصل |
Book Name | خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | الشیخ صالح بن فوزان الفوزان |
Publisher | دار المعرفہ |
Publish Year | 2006 |
Translator | الشیخ رضاء اللہ مبارکپوری |
Volume | |
Number of Pages | 155 |
Introduction |