Maktaba Wahhabi

18 - 79
بریں زیادہ عقل اور زیادہ صبر وقوت رکھنے والے مرد کو تحمل اور عفو ودرگزر سے کام لیتے ہوئے اس کے ساتھ حسن سلوک کا ہی اہتمام کرنا چاہیے۔اس وصیت اور تاکید میں خوشگوار گھریلو زندگی کا راز مضمر ہے۔جو لوگ اس کے برعکس عورت کے ساتھ بے رحمانہ اور متشددانہ رویہ اختیار کرتے اور سوچتے ہیں کہ اس طرح وہ اسے سیدھا کرلیں گے،وہ خام خیالی میں مبتلا ہوتے ہیں اور ان کا گھر جہنم کدہ بنا رہتا ہے،یا پھر(طلاق کی وجہ سے)اجڑ جاتا ہے،اور اگر بچے بھی ہوں توان کی زندگیاں الگ برباد ہوجاتی ہیں۔ حدیث نمبر(۶) شادی کے لیے دین دار عورت کو ترجیح ۳۶۵-﴿عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’تُنْکَحُ الْمَرْأَۃُ لِأَرْبَعٍ:لِمَالِھَا،وَلِحَسَبِہَا،وَلِجَمَالِھَا،وَلِدِیْنِھَا،فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّیْنِ تَرِبَتْ یَدَاکَ﴾،(متفق علیہ) ومعناہ:أن الناس یقصدون في العادۃ من المرأۃ ھذہ الخصال الأربع،فاحرص أنت علی ذات الدین،واظفر بھا،واحرص علی صحبتھا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ عورت سے چار وجوہ کی بنا پر نکاح کیا جاتا ہے‘ اس کے مال کی بنا پر‘ اس کے خاندانی حسب ونسب کی بنا پر‘ اس کے حسن وجمال کی بنا پر اور اس کے دین کی بناپر۔پس تو دین دار عورت(سے نکاح کرنے میں کامیابی)حاصل کر‘ تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں۔(بخاری ومسلم) اس کے معنی ہیں کہ لوگ عام طور پر نکاح کرتے وقت ان چار چیزوں کو پیش
Flag Counter