Maktaba Wahhabi

50 - 79
ہے لیکن پہلی کمزوری ہمارے گھروں میں عام ہے‘ جس نے بے شمار گھروں کا سکون برباد کیا ہوا ہے لیکن پھر بھی مسلمان اپنے مذہب کی ہدایات کے مطابق شرعی پردہ اختیار کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اپنے مذہب کا صحیح شعور اور اس پر عمل کرنے کا سچا جذبہ عطا فرمائے۔ یہ حدیث ان لوگوں کی دلیل ہے جو اس بات کے قائل ہیں کہ عورت بغیر محرم کے سفر پر بھی نہیں جاسکتی،لیکن جو علماء جواز کے قائل ہیں ان کے نزدیک یہ امر استحباب کے لیے ہے(جواز کے دلائل کے لیے دیکھیے:فقہ السنہ‘ للسید سابق مصری‘ ج‘۱‘ص ۳۳۴)بہر حال(جیسا کہ پہلے عرض کیا گیا ہے کہ)بعض دوسرے دلائل کی رو سے مخصوص حالات میں قابل اعتماد قافلے کی عورتوں کے ساتھ کوئی اکیلی عورت بھی سفر حج پر جاسکتی ہے بشرطیکہ اس کو اپنے بارے میں کسی فتنے میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔شوافع وغیرہ کا مسلک بھی یہی ہے۔جس طرح مخصوص حالات میں بالکل ہی تنہا سفر کرسکتی ہے‘ جیسے قافلے سے بچھڑ جانے کی صورت میں یا مسلمان ہونے کی صور ت میں دارالکفر سے ہجرت کرنے کے لیے۔اسی طرح ناگزیر حالات میں‘ جبکہ اس کے خیال میں اس کی عزت وعصمت کو کوئی خطرہ نہ ہو۔تو قافلے میں شریک دوسری قابل اعتماد عورتوں کے ساتھ حج کے سفر پر بھی جاسکتی ہے۔واللہ اعلم۔ حدیث نمبر(۲۸) عورت کا سفر محرم ہی کے ساتھ ہو ۹۸۹- ﴿عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم:’’لَا یَحِلُّ لِامْرَأَۃٍ تُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ تُسَافِرُ مَسِیْرَۃَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ إِلَّا مَعَ ذِيْ مَحْرَمٍ عَلَیْھَا﴾،(متفق علیہ)
Flag Counter