Maktaba Wahhabi

60 - 79
تخریج:صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ،باب النساء الکاسیات المائلات الممیلات۔ فوائد:اس حدیث میں ایک تو ان لوگوں کے لیے وعید ہے جو لوگوں پر ظلم وستم کرتے ہیں‘ کیونکہ حد اور قصاص میں کوڑے مارنا ظلم نہیں ہے‘ بلکہ ظلم وعدوان کے طور پر کوڑے مارنا سخت گناہ ہے۔دوسرے‘ ان عورتوں کے لیے سخت وعید ہے جو بے پردگی‘ اپنی زیب وزینت او رحسن وجمال کے اظہار کو اپنائیں گی‘ جو کہ بدکارعورتوں کا شیوہ ہے‘ اور مردوں کے لیے کشش اور فتنے کا باعث ہوں گی۔علاوہ ازیں اپنے سر کے بالوں کو بھی مختلف اسٹائلوں سے سنواریں گے‘ اپنی چال ڈھال‘ نازو ادا اور اٹھکیلیوں سے مردوں کو پرچائیں گی اور لبھائیں گی۔خود بھی اس حیا باختگی کو اپنائیں گی اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب اور تعلیم دیں گی۔جیسے آج کل بیوٹی پارلروں کی وبائے عظیم ہے۔یہ حدیث علامات نبوت میں سے ہے۔آپ نے اس میں عورتوں کی بابت جو خبر دی ہے‘ وہ آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔مسلمان عورتوں کی ایک بڑی تعداد نے مذکورہ تمام خرابیوں اور بے حیائیوں کو اپنا لیا ہے اور اس معاملے میں وہ بازاری عورتوں سے بھی بڑھ گئی ہیں۔اعاذنا اللّٰه منھا۔ حدیث نمبر(۳۵) عورتیں مصنوعی بالوں سے پرہیز کریں ۱۶۴۴- ﴿عَنْ أَسْمَائَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْھَا أَنَّ امْرَأَۃً سَأَلَتِ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَتْ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!إِنَّ ابْنَتِيْ أَصَابَتْھَا الْحَصْبَۃُ،فَتَمَرَّقَ شَعْرُھَا،وَإِنِّيْ زَوَّجْتُھَا،أَفَأَصِلُ فِیْہِ؟﴾فَقَالَ:﴿لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاصِلَۃَ وَالْمَوْصُوْلَۃَ﴾،(متفق علیہ۔وفي روایۃ:)، ﴿الْوَاصِلَۃَ،وَالْمُسْتَوْصِلَۃَ
Flag Counter