Maktaba Wahhabi

45 - 80
نمازِ عید الاضحی جلدی ادا کرتے تھے۔‘‘ -۱۳- نمازِ عیدین سے پہلے اذان و اقامت اوركوئی ندانہیں مولائے کریم کی توفیق سے اس بارے میں گفتگو درجِ ذیل تین نکات کے ضمن میں کی جارہی ہے: ا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عیدین بلااذان و اقامت پڑھائی۔ امام مسلم نے حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے، کہ انھوں نے فرمایا: ’’صَلَّیْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم اَلْعِیْدَیْنِ غَیْرَ مَرَّۃٍ وَلَا مَرَّتَیْنِ بِغَیْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَۃٍ۔‘‘[1] ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عیدین کی نماز ایک دو مرتبہ نہیں، متعدد مرتبہ، بلا اذان و اقامت پڑھی۔‘‘ ب: جب حضرت ابن زبیر کی بیعتِ خلافت ہوئی توحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہم نے انھیں اسی سنت پر عمل کرنے کی تلقین کی۔ امام مسلم نے عطاء سے روایت نقل کی ہے، کہ جب ابن الزبیر کی بیعت ہوئی، تو ابن عباس رضی اللہ عنہم نے انھیں یہ پیغام بھیجا: ’’أَنَّہٗ لَمْ یَکُنْ یُؤَذَّنُ لِلصَّلَاۃِ یَوْمَ الْفِطْرِ، فَلَا تُؤَذِّنْ لَہَا۔‘‘[2] ’’عید الفطر کی نماز کے لیے اذان نہیں دی جاتی تھی، سو تم بھی اس کے لیے
Flag Counter