Maktaba Wahhabi

49 - 80
بِہٖ۔‘‘[1] ’’اور یہ[خنجر کو سترے کی غرض سے گاڑنا]اس لیے تھا، کیونکہ عید گاہ کھلی جگہ تھی، وہاں کوئی ایسی چیز نہ تھی، جسے بطور سترہ استعمال کیا جاتا۔‘‘ -۱۵- نمازِ عید کی رکعتیں نمازِ عید میں دو رکعت ہیں۔ حضراتِ ائمہ احمد، نسائی اور ابن خزیمہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے، کہ انھوں نے فرمایا: ’’صَلَاۃُ السَّفَرِ رَکْعَتَانِ، وَصَلَاۃُ الْأَضْحٰی رَکْعَتَانِ، وَصَلاۃُ الْفِطْرِ رَکْعَتَانِ، وَصَلَاۃُ الْجُمُعَۃِ رَکْعَتَانِ، تَمَامٌ غَیْرُ قَصْرٍ، عَلٰی لِسَانِ مُحَمَّدٍ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔‘‘[2] ’’نمازِ سفر دو رکعت ہے، نمازِ عید الاضحی دو رکعت ہے، نمازِ عید الفطر دو رکعت ہے اور نماز جمعہ دو رکعت ہے۔ مکمل ہیں قصر نہیں، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق۔‘‘[3]
Flag Counter