Maktaba Wahhabi

53 - 80
ہ: حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ نے بھی اسی طرح تکبیریں کہی۔ امام ابن ابی شیبہ نے ثابت بن قیس سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے کہا: ’’صَلَّیْتُ خَلْفَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیْزِ الْفِطْرَ، فَکَبَّرَ فِيْ الْاُوْلٰی سَبْعًا قَبْلَ الْقِرَائَۃِ، وَفِيْ الثَّانِیَۃِ خَمْسًا قَبْلَ الْقِرَائَۃِ۔‘‘[1] ’’میں نے عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کی امامت میں[نمازِ عید]الفطر پڑھی، تو انھوں نے پہلی[رکعت]میں قرأت سے پہلے سات تکبیریں کہی، اور دوسری میں قرأت سے پہلے پانچ۔‘‘ -۱۷- تکبیراتِ زائدہ کے ساتھ رفع الیدین عیدین کی تکبیراتِ زائدہ کے ساتھ رفع الیدین کے متعلق میرے ناقص علم کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صریح کوئی حدیث ثابت نہیں۔ اس موقع پر رفع الیدین کو مستحب قرار دینے والے علمائے امت کے دلائل میں سے تین درجِ ذیل ہیں: ا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔ اس بات پر دلالت کرنے والی احادیث میں سے ایک وہ ہے، جسے امام احمد نے حضرت وائل بن حجر حضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، کہ انھوں نے بیان کیا، کہ: ’’رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم یَرْفَعُ یَدَیْہِ مَعَ التَکْبِیْرِ۔‘‘[2] ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے دیکھا۔‘‘
Flag Counter