Maktaba Wahhabi

100 - 94
ذوالحجہ سے ہوتی ہے۔اس دن کو[یوم الترویۃ]اونٹوں کو پانی پلانے کا دن کہتے ہیں،کہ اس دن سفرِ حج کی تیاری کے لیے اونٹوں کو پانی پلایا جاتا تھا۔امام مسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حجۃ الوداع کا ذکر کرتے ہوئے بیان فرمایا: ’’فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ التَّرْوِیَۃِ تَوَجَّہُوْا إِلَی مِنٰی۔‘‘[1] ’’جب یوم الترویۃ(۸ ذوالحجہ) آیا،تو وہ منیٰ کی طرف روانہ ہوئے۔‘‘ ۲:نو ذوالحجہ کو وقوفِ عرفات کرنا: نو ذوالحجہ کو میدانِ عرفات میں نمازِ ظہر سے غروبِ آفتاب تک ٹھہرنا حج کا رکن اعظم ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اَلْحَجُّ عَرَفَۃُ۔‘‘[2] ’’حج تو[وقوف]عرفات ہے۔‘‘ اس موقع کی ہوئی دعاؤں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خَیْرُ الدُّعَائِ دُعَائُ یَوْمِ عَرَفَۃ۔‘‘[3] ’’بہترین دعا یوم عرفہ کی دعا ہے۔‘‘
Flag Counter