Maktaba Wahhabi

44 - 55
میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔(مسند احمد) [162] قربانی کا وقت نمازِ عید پڑھ لینے کے بعد شروع ہوتا ہے۔اگر کسی نے نماز سے پہلے ہی جانور ذبح کرلیا تو اسکا گوشت تو حلال ہے مگر قربانی کا ثواب نہیں ہوگا۔اسے چاہیئے کہ اسکی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے۔(بخاری ومسلم) ذبح و نحر کا مسنون طریقہ: [163] پہلے چھُری کو خوب تیز کر لیا جائے تا کہ جانور کو زیادہ تکلیف نہ ہو۔(صحیح مسلم) اور چھُری جانور کی آنکھوں کے سامنے تیز نہ کی جائے بلکہ اس سے کہیں چھپا کر تیز کریں تاکہ اپنی آنکھوں کے سامنے چھُری تیز ہوتے دیکھ کروہ اذیت نہ پائے۔(مستدرک حاکم،معجم طبرانی کبیر واوسط،بیہقی،مصنف عبدالرزاق) [164] اُونٹ کو نحر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اسے تین ٹانگوں پر قبلہ رو(بخاری تعلیقاً ومالک وبیہقی موصولاً) کھڑا کیا جائے(الحج:۳۶ وبخاری عن ابن عباس: قیاماً) اگلی بائیں ٹانگ اور ران کو باہم باندھ دیا جائے اور’’ بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ پڑھ کر اسکے سینے اور گردن کی جڑ کے درمیان والی،گڑھانما جگہ میں نیزہ یا بَرچھامارا جائے،جس سے اس کی رگِ جان کٹ جائے۔(بخاری ومسلم) اور وہ زمین پر لگ جائے۔(الحج:۳۶) اُونٹ میں مستحب تو نحر ہی ہے، لیکن اگر کوئی اسے ذبح کرتا ہے تو بھی جائز ہے۔(روضۃ الطالبین وعمدۃ المفتینامام نووی۳؍۳۰۷،المرعاۃ ۷؍۲۸) [165] گائے( بھینس اور بھیڑ بکریوں ) کو ذبح کیا جائے گا۔(البقرہ:۶۷) لیکن اگر کوئی گائے بھینس کو نحر کرتا ہے تو بھی حرج نہیں (المرعاۃ ۷؍۲۸)
Flag Counter