تکبرات کہنا: [194] عید الفطر کیلئے عیدگاہ جاتے ہوئے تکبریں کہتے جائیں اور خطبہ شروع ہونے تک یہ سلسلہ جاری رکھیں ۔(البقرہ:۱۸۵) اور عید الاضحیٰ کیلئے ۸؍ ذوالحج(یوم ِ ترویہ) سے لیکر ۱۳؍ ذوالحج(آخر ایامِ تشریق) تک تکبیریں کہیں ۔(البقرہ:۲۰۳،الحج:۳۷) اوقات وانداز: [195] تکبیرات کے یہی ایام ہیں ،اور ان میں صبح وشام، نمازوں کے بعد،راہ چلتے ،مجلس میں بیٹھے، بستر پر لیٹے ،ہر وقت تکبیریں کہنا مستحب ہے۔ (بخاری مع فتح الباری ۲؍۴۶۲، الفتح الربانی ۶؍۱۷۰۔۱۷۲ ،فقہ السنہ ۱؍۳۲۵) عیدین کی تکبیرات بلند آواز سے کہنی چاہییں ۔(دار قطنی، بیہقی،مصنف ابن ابی شیبہ) عورتیں بھی تکبیریں کہیں ۔(صحیح بخاری) تکبیرات کے الفاظ: [196] تکبیرات کے الفاظ یہ ہیں : ((اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ،لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ، وَاللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ ))(ابن ابی شیبہ) ’’اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے اور ہرقسم کی تعریفیں صرف اللہ ہی کیلئے ہیں ۔‘‘ ((اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْراً)) (مصنف عبدالرزاق،کتاب العیدین ) ’’اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بہت ہی بڑا ہے۔‘‘ |