Maktaba Wahhabi

180 - 186
حُقُوْقُ الْمَوَالِیْدِ نومولود کے حقوق مسئلہ 238 لڑکے کی پیدائش پر غیر فطری خوشی اور بچی کی پیدائش پر رنج کا اظہار کرنا درست نہیں۔ عَنْ صَعْصَۃَ عَمِّ الْاَحْنَفِ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ : دَخَلَتْ عَلٰی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اِمْرَأَۃٌ مَعَہَا اِبْنَتَانِ لَہَا فَأَعْطَتْہَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَأَعْطَتْ کُلَّ وَاحِدَۃٍ مِنْہُمَا تَمْرَۃً ، ثُمَّ صَدَعَتِ الْبَاقِیَۃَ بَیْنَہُمَا قَالَتْ : فَأَتَی النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَحَدَّثْتُہٗ ، فَقَالَ (( مَا عَجَبَکِ ؟ لَقَدْ دَخَلَتْ بِہِ الْجَنَّۃَ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت احنف رحمہ اللہ کے چچا حضرت صعصہ رحمہ اللہ کہتے ہیں ایک عورت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئی اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں تھیں ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس عورت کو چند کھجوریں دیں تو اس عورت نے دو کھجوریں اپنی دونوں بیٹیوں کو ایک ایک دے دی اور پھر تیسری بھی دونوں کو آدھی آدھی بانٹ دی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے (یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے )یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کیا تم اس پر تعجب کر رہی ہو یہ عورت (اپنی بیٹیوں سے )اس (حسن سلوک کی وجہ سے )جنت میں داخل ہو گی۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((مَنْ کَانَ لَہٗ ثَلاَثُ بَنَاتٍ فَصَبَرَ عَلَیْہِنَّ وَ سَقَاہُنَّ وَ کَسَاہُنَّ مِنْ جِدَّتِہٖ کُنَّ لَہٗ حِجَابًا مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے جس شخص کی
Flag Counter