Maktaba Wahhabi

178 - 288
۴:سلف صالحین کا باجماعت نماز پر مداوَمت کرنا: سلف صالحین کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام اور اشتیاق وقتی یا حادثاتی بات نہ تھی۔ان کے اس ذوق وشوق اور اس کی تکمیل کی خاطر جدوجہد میں تسلسل،دوام،مواظبت اور ہمیشگی تھی۔یہ شوق اور اس کے لیے اہتمام ان کی زندگی کا حصہ بن چکا تھا۔اس بارے میں چار عظیم شخصیات کے اہتمام کی مثالیں ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ: امام ابن مبارک نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ مَا دَخَلَ وَقْتُ صَلَاۃٍ قَطُّ حَتّٰی أَشْتَاقَ إِلَیْہَا ‘‘۔[1] ’’کبھی بھی نماز کا وقت داخل نہیں ہوا،مگر میں اس کے لیے مشتاق ہوتا ہوں۔‘‘ یعنی ہر نماز کا وقت آنے سے پہلے میرے دل میں اس کے لیے شوق موجود ہوتا ہے۔ یہ معاملہ صرف شوق تک ہی نہ رہتا تھا،بلکہ وہ نماز قائم کیے جانے سے پہلے ہی اس کے لیے تیاری کرچکے ہوتے تھے۔حافظ ذہبی نے ان کے حوالے سے ذکر کیا ہے،کہ انہوں نے فرمایا: ’’ مَا أُقِیْمَتِ الصَّلَاۃُ مُنْذُ أَسْلَمْتُ إِلَّا وَأَنَا عَلٰی وُضُوْئٍ‘‘۔[2] ’’میرے مسلمان ہونے(کے زمانے)سے ہر نماز کھڑی ہونے کے وقت میں باوضو ہوتا ہوں۔‘‘
Flag Counter