۔ب۔
مالکی علماء کا موقف
توفیقِ الٰہی سے اس مقام پر پہلے مالکی علمائے کرام کے اقوال،پھر ان سے حاصل شدہ نتائج درج کیے جائیں گے۔
۔۱۔مالکی علمائے کرام کے اقوال
ا:حافظ ابن جزی غرناطی [1] کا قول:
’’ وَہِيَ فِيْ الْفَرَائِضِ سُنَّۃٌ مُؤَکَّدَۃٌ،وَأَوْجَبَہَا الظَّاہِرِیَّۃُ‘‘۔[2]
’’وہ(یعنی جماعت)فرض نمازوں کے لیے[سنّت مؤکَّدہ] ہے۔اہلِ ظاہر نے اسے[واجب] قرار دیا ہے۔‘‘
ب:علامہ خلیل بن اسحاق [3] کا قول:
’’ اَلْجَمَاعَۃُ بِفَرْضٍ غَیْرِ جُمْعَۃٍ سُنَّۃٌ ‘‘۔[4]
’’جمعہ کے علاوہ دیگر فرضی نمازوں کا باجماعت ادا کرنا[سنّت] ہے۔‘‘
|