Maktaba Wahhabi

48 - 288
’’جب تم میں سے کوئی وضو بنائے اور عمدہ اور مکمل وضو بنائے،پھر صرف نماز کی غرض سے مسجد میں آئے،تو اللہ تعالیٰ اس کے آنے پر اس طرح خوش ہوتے ہیں،جس طرح پردیسی کے گھر والے اس کی آمد پر شاداں و فرحاں ہوتے ہیں۔‘‘ علامہ ابن اثیر:[تَبَشْبَشَ]کی شرح میں رقم طراز ہیں: ’’دوست کی ملاقات پر دوست کا خوش ہونا،شفقت اور پیار سے اس کی طرف متوجّہ ہونا اور اس کا حال دریافت کرنا۔‘‘[1] امام ابن خزیمہ نے اس پر حسبِ ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ ذِکْرِ فَرَحِ الرَّبِّ تَعَالٰی بِمَشْيِِ عَبْدِہِ إِلَی الْمَسْجِدِ مُتَوَضِّیًا] [2] [بندے کے با وضو ہو کر مسجد کی طرف آنے پر رب تعالیٰ کی خوشی کے بارے میں باب] اے رب کریم! موت کے دن تک یہ عمل ہمارے نصیب میں فرمانا۔إِنَّکَ سَمِیْعٌ مُّجِیْبٌ۔ ۔۵۔ جماعت والی مسجد میں مومن کا اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں ہونا امام طبرانی اور امام بزّار نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے،(کہ)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سِتُّ مَجَالِسَ،أَلْمُؤْمِنُ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ تَعَالٰی مَا کَانَ فِيْ شَيْئٍ
Flag Counter