Maktaba Wahhabi

72 - 288
اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔][1] [اس بات کا بیان کہ مقتدیوں کی تعداد جس قدر زیادہ ہو گی،اللہ تعالیٰ کو اسی قدر زیادہ پیاری ہو گی]۔ ۔۱۵۔ قلیل تعداد کی جماعت کا کثیر تعداد کی انفرادی نماز سے افضل ہونا امام بزّار اور امام طبرانی نے حضرت قباث بن اُشّیَمْ لیثی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’صَلَاۃُ الرَّجُلَیْنِ یَؤُمُّ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ أَزْکٰی عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ صَلَاۃِ أَرْبَعَۃٍ تَتْرٰی،وَصَلَاۃُ أَرْبَعَۃٍ یَؤُمُّ أَحَدُکُمْ أَزْکٰی عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ صَلَاۃِ ثَمَانِیَۃٍ تَتْرٰی،وَصَلَاۃُ ثَمَانِیَۃٍ یَؤُمُّ أَحَدُہُمْ أَزْکٰی عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ مِائَۃٍ تَتْرٰی۔‘‘[2] ’’دو آدمیوں کی نماز،کہ ان میں سے ایک دوسرے کا امام ہو،اللہ تعالیٰ کے ہاں چار اشخاص کی انفرادی نماز سے زیادہ پاکیزہ ہے، چار(اشخاص)کی نماز،کہ ایک تمہارا امام ہو،اللہ تعالیٰ کے ہاں آٹھ(اشخاص)کی انفرادی نماز سے زیادہ پاکیزہ ہے، اور آٹھ کی نماز،کہ ایک ان کا امام ہو،اللہ تعالیٰ کے ہاں سو(آدمیوں)
Flag Counter